سنن النسائي - حدیث 842

كِتَابُ الْإِمَامَةِ الْجَمَاعَةُ إِذَا كَانُوا ثَلَاثَةً رَجُلٌ وَصَبِيٌّ وَامْرَأَةٌ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي زِيَادٌ أَنَّ قَزَعَةَ مَوْلًى لِعَبْدِ الْقَيْسِ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عِكْرِمَةَ قَالَ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ صَلَّيْتُ إِلَى جَنْبِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَائِشَةُ خَلْفَنَا تُصَلِّي مَعَنَا وَأَنَا إِلَى جَنْبِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُصَلِّي مَعَهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 842

کتاب: امامت کے متعلق احکام و مسائل باب: جب نمازی تین ہوں، یعنی ایک مرد، ایک بچہ اور ایک عورت تو جماعت کیسے ہوگی؟ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک جانب نماز پڑھی اور حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا ہمارے ساتھ نماز پڑھ رہی تھیں۔ اور میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں (دائیں جانب) آپ کے ساتھ نماز پڑھ رہا تھا۔
تشریح : جب امام کے علاوہ ایک بچہ اور ایک عورت ہو تو بچہ امام کی دائیں جانب اور عورت پیچھے اکیلی ہی کھڑی ہوگی اگرچہ اپنی بیوی یا کوئی محرم خاتون ہی کیوں نہ ہو، شرعاً اس قسم کی صورت میں باجماعت نماز کا یہی طریقہ ہے۔ یہی باب کا مقصد ہے۔ (مزید وضاحت کے لیے حدیث نمبر ۸۰۴، ۸۰۵ کے فوائد و مسائل دیکھیے۔) جب امام کے علاوہ ایک بچہ اور ایک عورت ہو تو بچہ امام کی دائیں جانب اور عورت پیچھے اکیلی ہی کھڑی ہوگی اگرچہ اپنی بیوی یا کوئی محرم خاتون ہی کیوں نہ ہو، شرعاً اس قسم کی صورت میں باجماعت نماز کا یہی طریقہ ہے۔ یہی باب کا مقصد ہے۔ (مزید وضاحت کے لیے حدیث نمبر ۸۰۴، ۸۰۵ کے فوائد و مسائل دیکھیے۔)