سنن النسائي - حدیث 823

كِتَابُ الْإِمَامَةِ الْمَكَانُ الَّذِي يُسْتَحَبُّ مِنْ الصَّفِّ صحيح أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُبَيْدٍ عَنْ ابْنِ الْبَرَاءِ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ كُنَّا إِذَا صَلَّيْنَا خَلْفَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحْبَبْتُ أَنْ أَكُونَ عَنْ يَمِينِهِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 823

کتاب: امامت کے متعلق احکام و مسائل باب: صف میں کس جگہ کھڑا ہونا مستحب ہے؟ حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ ہم جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھتے تھے تو میری خواہش ہوتی تھی کہ میں آپ کی دائیں طرف کھڑا ہوں۔
تشریح : صحیح مسلم وغیرہ میں صیغۂ واحد کی بجائے صیغۂ جمع مذکور ہے یعنی ہم دائیں طرف کھڑا ہونا پسند کرتے تھے۔ دیکھیے: (صحیح مسلم صلاۃ المسافرین حدیث: ۷۰۹) علاوہ ازیں اس کی وجہ یہ بیان ہوئی ہے کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنھم کی خواہش ہوتی تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا رخ انور پہلے پہل ہماری طرف ہو۔ (ایضاً) نیز یہ کہ آپ کے سلام کے اولین مستحق ہم بنیں کیونکہ پہلے سلام دائیں طرف پھیرا جاتا ہے۔ (صحیح ابن خزیمۃ حدیث: ۱۵۶۴) صحیح مسلم وغیرہ میں صیغۂ واحد کی بجائے صیغۂ جمع مذکور ہے یعنی ہم دائیں طرف کھڑا ہونا پسند کرتے تھے۔ دیکھیے: (صحیح مسلم صلاۃ المسافرین حدیث: ۷۰۹) علاوہ ازیں اس کی وجہ یہ بیان ہوئی ہے کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنھم کی خواہش ہوتی تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا رخ انور پہلے پہل ہماری طرف ہو۔ (ایضاً) نیز یہ کہ آپ کے سلام کے اولین مستحق ہم بنیں کیونکہ پہلے سلام دائیں طرف پھیرا جاتا ہے۔ (صحیح ابن خزیمۃ حدیث: ۱۵۶۴)