سنن النسائي - حدیث 81

ذِكْرُ الْفِطْرَةِ بَاب الْوُضُوءُ ثَلَاثًا ثَلَاثًا صحيح أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ قَالَ أَنْبَأَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي الْمُطَّلِبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ تَوَضَّأَ ثَلَاثًا ثَلَاثًا يُسْنَدُ ذَلِكَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 81

کتاب: امور فطرت کا بیان اعضائے وضو کو تین تین دفعہ دھونا حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے اعضائے وضو کو تین تین بار دھویا اور وہ اس فعل کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرتے تھے۔
تشریح : امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اعضائے وضو کو ایک ایک بار دھونا فرض اور دو دو یا تین تین مرتبہ دھونا سنت ہے۔ دیکھیے: (صحیح البخاري، الوضوء، قبل حدیث: ۱۳۵) دیگر محدثین کی طرح امام بخاری رحمہ اللہ نے اس پر ابواب بھی قائم کیے ہیں۔ ملاحظہ کیجیے: (صحیح البخاري، الوضوء، حدیث: ۱۵۷- ۱۵۹) حدیث میں آتا ہے کہ جو شخص تین سے زیادہ دفعہ دھوتا ہے، وہ سنت سے تجاوز اور انحراف کرکے اپنے اوپر ظلم کرتا ہے۔ دیکھیے: (سنن النسائي، الطھارۃ، حدیث: ۱۴۰، و سنن أبي داود، الطھارۃ، حدیث: ۱۳۵) امام بخاری رحمہ اللہ فرماتے ہیں: اعضائے وضو کو ایک ایک بار دھونا فرض اور دو دو یا تین تین مرتبہ دھونا سنت ہے۔ دیکھیے: (صحیح البخاري، الوضوء، قبل حدیث: ۱۳۵) دیگر محدثین کی طرح امام بخاری رحمہ اللہ نے اس پر ابواب بھی قائم کیے ہیں۔ ملاحظہ کیجیے: (صحیح البخاري، الوضوء، حدیث: ۱۵۷- ۱۵۹) حدیث میں آتا ہے کہ جو شخص تین سے زیادہ دفعہ دھوتا ہے، وہ سنت سے تجاوز اور انحراف کرکے اپنے اوپر ظلم کرتا ہے۔ دیکھیے: (سنن النسائي، الطھارۃ، حدیث: ۱۴۰، و سنن أبي داود، الطھارۃ، حدیث: ۱۳۵)