سنن النسائي - حدیث 773

كِتَابُ الْقِبْلَةِ الصَّلَاةُ فِي الثِّيَابِ الْحُمْرِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ فَرَكَزَ عَنَزَةً فَصَلَّى إِلَيْهَا يَمُرُّ مِنْ وَرَائِهَا الْكَلْبُ وَالْمَرْأَةُ وَالْحِمَارُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 773

کتاب: قبلے سے متعلق احکام و مسائل سرخ کپڑوں میں نماز پڑھنا حضرت ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سرخ حلے (جوڑے) میں تشریف لائے، ایک برچھا گاڑا اور اس کی طرف نماز پڑھی۔ کتے، گدھے اور عورتیں اس کے آگے سے گزرتے تھے۔
تشریح : (۱) ابن قیم رحمہ اللہ کی تحقیق کے مطابق وہ حلہ خالص سرخ نہ تھا بلکہ اس میں سرخ دھاریاں تھیں، سطح سفید تھی۔ دیکھیے: (زاد المعاد: ۱۳۷/۱) لہٰذا اس روایت کا ان روایات سے تعارض نہ ہوگا جن میں سرخ کپڑا پہننے سے روکا گیا ہے۔ (۲) حلے سے مراد ہے، دو چادریں ایک رنگ کی اور ایک جیسی۔ ایک ازار اور دوسری ردا۔ (۳) برچھایا چھوٹا نیزہ بطور سترہ گاڑا گیا تھا۔ اس کی بحث حدیث ۷۴۸ میں گزر چکی ہے۔ (۱) ابن قیم رحمہ اللہ کی تحقیق کے مطابق وہ حلہ خالص سرخ نہ تھا بلکہ اس میں سرخ دھاریاں تھیں، سطح سفید تھی۔ دیکھیے: (زاد المعاد: ۱۳۷/۱) لہٰذا اس روایت کا ان روایات سے تعارض نہ ہوگا جن میں سرخ کپڑا پہننے سے روکا گیا ہے۔ (۲) حلے سے مراد ہے، دو چادریں ایک رنگ کی اور ایک جیسی۔ ایک ازار اور دوسری ردا۔ (۳) برچھایا چھوٹا نیزہ بطور سترہ گاڑا گیا تھا۔ اس کی بحث حدیث ۷۴۸ میں گزر چکی ہے۔