سنن النسائي - حدیث 730

كِتَابُ الْمَسَاجِدِ الْقَوْلُ عِنْدَ دُخُولِ الْمَسْجِدِ وَعِنْدَ الْخُرُوجِ مِنْهُ صحيح أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ الْغَيْلَانِيُّ بَصْرِيٌّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ عَنْ رَبِيعَةَ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ سَعِيدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا حُمَيْدٍ وَأَبَا أُسَيْدٍ يَقُولَانِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا دَخَلَ أَحَدُكُمْ الْمَسْجِدَ فَلْيَقُلْ اللَّهُمَّ افْتَحْ لِي أَبْوَابَ رَحْمَتِكَ وَإِذَا خَرَجَ فَلْيَقُلْ اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ مِنْ فَضْلِكَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 730

کتاب: مسجد سے متعلق احکام و مسائل مسجد میں داخل ہوتے اور باہر نکلتے وقت کیا پڑھیں؟ حضرت ابوحمید اور حضرت ابو اسید رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہوو تو کہے: [اللھم! افتح لی أبواب رحمتک] ’’اے اللہ! میرے لیے اپنی رحمت کے دروازے کھول دے۔‘‘ اور جب مسجد سے باہر نکلے تو کہے: [اللھم! إنی اسالک من فضلک] ’’اے اللہ! میں تجھ سے تیرا فضل مانگتا ہوں۔‘‘
تشریح : داخل ہوتے وقت رحمت الٰہی کا حول مقصود ہوتا ہے اور باہر آکر طلب رزق کا کام ہوتا ہے، اس لیے دونوں دعائیں موقع محل کے مطابق ہیں۔ رحمت سے اخروی نعمتیں اور مغفرت مراد ہے۔ فضل، دنیوی نعمت اور رزق دونوں پر بولا جاتاہے۔ داخل ہوتے وقت رحمت الٰہی کا حول مقصود ہوتا ہے اور باہر آکر طلب رزق کا کام ہوتا ہے، اس لیے دونوں دعائیں موقع محل کے مطابق ہیں۔ رحمت سے اخروی نعمتیں اور مغفرت مراد ہے۔ فضل، دنیوی نعمت اور رزق دونوں پر بولا جاتاہے۔