سنن النسائي - حدیث 721

كِتَابُ الْمَسَاجِدِ تَشْبِيكُ الْأَصَابِعِ فِي الْمَسْجِدِ سكت عنه الشيخ الألباني أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا النَّضْرُ قَالَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فَذَكَرَ نَحْوَهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 721

کتاب: مسجد سے متعلق احکام و مسائل مسجد میں انگلیوں میں انگلیاں پھنسانا حضرت اعمش کی یہ حدیث حضرت اسحاق بن ابراہیم نے ہمیں بواسطہ نصر، شعبہ سے مذکورہ حدیث کے ہم معنی بیان کی ہے۔
تشریح : یہ دونوں سندیں ایک ہی حدیث کی ہیں، دونوں میں حضرت اعمش ہیں۔ اتفاق یہ ہے کہ امام نسائی رحمہ اللہ کو دونوں سندیں بیان کرنے والے استاد اسحاق بن ابراہیم ہی ہیں۔ سندوں کا اختلاف اسحاق اور اعمش کے بین بین ہے۔ دونوں سندیں صحیح ہیں۔ لیکن پہلی سند عالی ہے کہ اس میں مصنف اور اعمش کے درمیان دو واسطے ہیں جبکہ دوسری سند نازل کہ مصنف اور اعمش کے مابین تین واسطے ہیں۔ [فذکرنحوہ] احتمال ہے کہ اس سے مراد امام نسائی کے شیخ اسحاق ہوں، انھوں نے یہ حدیث اپنی دوسری سند (نضر عن شعبۃ) کے ساتھ پہلی حدیث کے مفہوم کے قریب قریب بیان کی ہے اور ممکن ہے کہ اس سے مراد امام شعبہ ہوں کہ انھوں نے یہ حدیث عیسیٰ بن یونس کی حدیث کے ہم معنی ذکر کی ہے۔ واللہ أعلم۔ یہ دونوں سندیں ایک ہی حدیث کی ہیں، دونوں میں حضرت اعمش ہیں۔ اتفاق یہ ہے کہ امام نسائی رحمہ اللہ کو دونوں سندیں بیان کرنے والے استاد اسحاق بن ابراہیم ہی ہیں۔ سندوں کا اختلاف اسحاق اور اعمش کے بین بین ہے۔ دونوں سندیں صحیح ہیں۔ لیکن پہلی سند عالی ہے کہ اس میں مصنف اور اعمش کے درمیان دو واسطے ہیں جبکہ دوسری سند نازل کہ مصنف اور اعمش کے مابین تین واسطے ہیں۔ [فذکرنحوہ] احتمال ہے کہ اس سے مراد امام نسائی کے شیخ اسحاق ہوں، انھوں نے یہ حدیث اپنی دوسری سند (نضر عن شعبۃ) کے ساتھ پہلی حدیث کے مفہوم کے قریب قریب بیان کی ہے اور ممکن ہے کہ اس سے مراد امام شعبہ ہوں کہ انھوں نے یہ حدیث عیسیٰ بن یونس کی حدیث کے ہم معنی ذکر کی ہے۔ واللہ أعلم۔