سنن النسائي - حدیث 716

كِتَابُ الْمَسَاجِدِ النَّهْيُ عَنْ تَنَاشُدِ الْأَشْعَارِ فِي الْمَسْجِدِ حسن أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى عَنْ تَنَاشُدِ الْأَشْعَارِ فِي الْمَسْجِدِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 716

کتاب: مسجد سے متعلق احکام و مسائل مسجد میں اشعار پڑھنے کی ممانعت حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں اشعار پڑھنے سے منع فرمایا ہے۔
تشریح : اشعار عام طور پر مبالغہ آرائی بلکہ کذب کا شاہکار ہوتے ہیں، اس لیے ان سے منع فرمایا ورنہ اگر کوئی شعر حمد و نعت اور وعظ و نصیحت کے قبیل سے ہو تو انھیں پڑھا جا سکتا ہے جیسے حضرت حسان رضی اللہ عنہ کے اسلامی اشعار، اس کے باوجود شعروں کی کثرت اچھی چیز نہیں، اس لیے کہ شعر قرآن سے غافل کر دیتے ہیں۔ شعروں کا قافیہ اور وزن دل کو لبھاتا ہے، اس لیے اللہ والوں کے علاوہ دوسرے لوگوں کو قرآن کی بجائے شعروں میں زیادہ مزہ آتا ہے۔ اشعار عام طور پر مبالغہ آرائی بلکہ کذب کا شاہکار ہوتے ہیں، اس لیے ان سے منع فرمایا ورنہ اگر کوئی شعر حمد و نعت اور وعظ و نصیحت کے قبیل سے ہو تو انھیں پڑھا جا سکتا ہے جیسے حضرت حسان رضی اللہ عنہ کے اسلامی اشعار، اس کے باوجود شعروں کی کثرت اچھی چیز نہیں، اس لیے کہ شعر قرآن سے غافل کر دیتے ہیں۔ شعروں کا قافیہ اور وزن دل کو لبھاتا ہے، اس لیے اللہ والوں کے علاوہ دوسرے لوگوں کو قرآن کی بجائے شعروں میں زیادہ مزہ آتا ہے۔