سنن النسائي - حدیث 695

كِتَابُ الْمَسَاجِدِ فَضْلُ مَسْجِدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالصَّلَاةِ فِيهِ صحيح أَخْبَرَنَا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ الزُّبَيْدِيِّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَأَبِي عَبْدِ اللَّهِ الْأَغَرِّ مَوْلَى الْجُهَنِيِّينَ وَكَانَا مِنْ أَصْحَابِ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُمَا سَمِعَا أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ صِوَاو فِي مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ مِنْ الْمَسَاجِدِ إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آخِرُ الْأَنْبِيَاءِ وَمَسْجِدُهُ آخِرُ الْمَسَاجِدِ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ وَأَبُو عَبْدِ اللَّهِ لَمْ نَشُكَّ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ كَانَ يَقُولُ عَنْ حَدِيثِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمُنِعْنَا أَنْ نَسْتَثْبِتَ أَبَا هُرَيْرَةَ فِي ذَلِكَ الْحَدِيثِ حَتَّى إِذَا تُوُفِّيَ أَبُو هُرَيْرَةَ ذَكَرْنَا ذَلِكَ وَتَلَاوَمْنَا أَنْ لَا نَكُونَ كَلَّمْنَا أَبَا هُرَيْرَةَ فِي ذَلِكَ حَتَّى يُسْنِدَهُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ كَانَ سَمِعَهُ مِنْهُ فَبَيْنَا نَحْنُ عَلَى ذَلِكَ جَالَسْنَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ إِبْرَاهِيمَ بْنِ قَارِظٍ فَذَكَرْنَا ذَلِكَ الْحَدِيثَ وَالَّذِي فَرَّطْنَا فِيهِ مِنْ نَصِّ أَبِي هُرَيْرَةَ فَقَالَ لَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَشْهَدُ أَنِّي سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنِّي آخِرُ الْأَنْبِيَاءِ وَإِنَّهُ آخِرُ الْمَسَاجِدِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 695

کتاب: مسجد سے متعلق احکام و مسائل نبی کی مسجد اور اس میں نماز پڑھنے کی فضیلت حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے دو شاگرد حضرت ابوسلمہ اور ابو عبداللہ اغربیان کرتے ہیں کہ ہم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں ایک نماز پڑھنا دوسری مساجد میں ہزار نماز پڑھنے سے افضل ہے مگر مسجد حرام میں (مسجد نبوی سے بھی افضل ہے) کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں اور آپ کی مسجد آخری مسجد ہے۔ ابوسلمہ اور ابو عبداللہ نے کہا: اس میں ہمیں کئوی شک نہیں تھا کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اللہ کے رسول کی حدیث ہی بیان کر رہے ہیں۔ اس یقین نے ہمیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے اس کی تحقیق کرنے سے روکے رکھا حتی کہ جب ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فوت ہوگئے تو ہم نے اس بات کا تذکرہ کیا اور ایک دوسرے کو ملامت کی کہ کیوں نہ ہم نے اس بارے میں ان سے تحقیق کی؟ حتی کہ وہ صراحتاً اس حدیث کو، اگر انھوں نے اسے آپ سے سنا تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کر دیتے۔ ہماری یہی حالت تھی کہ ہمیں حضرت عبداللہ بن ابراہیم بن قارظ کے ساتھ مجلس کا اتفاق ہوا۔ ہم نے ان کے سامنے یہ حدیث اور اس بارے میںہم سے ہونے والی کوتاہی کا ذکر کیا تو عبداللہ بن ابراہیم ہمیں کہنے لگے، میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو یہ فرماتے سنا ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں آخری نبی ہوں اور میری مسجد (کسی نبی کی) آخری مسجد ہے۔‘‘
تشریح : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب آخری نبی ہیں تو آپ کی مسجد لازماً آخری مسجد ہوگی جسے کسی نبی نے اپنے ہاتھ سے بنایا ہو۔ مسلمانوں کا قبلہ سب سے پہلی مسجد جسے اولین نبی نے بنایا اور مسلمانوں کا مرکز سب سے آخری مسجد ہے جسے آخری نبی نے بنایا۔ واہ رے فضیلت! اور یہ فضیلت قیامت تک رہے گی۔ (دیکھیے فوائد حدیث: ۶۹۲) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب آخری نبی ہیں تو آپ کی مسجد لازماً آخری مسجد ہوگی جسے کسی نبی نے اپنے ہاتھ سے بنایا ہو۔ مسلمانوں کا قبلہ سب سے پہلی مسجد جسے اولین نبی نے بنایا اور مسلمانوں کا مرکز سب سے آخری مسجد ہے جسے آخری نبی نے بنایا۔ واہ رے فضیلت! اور یہ فضیلت قیامت تک رہے گی۔ (دیکھیے فوائد حدیث: ۶۹۲)