سنن النسائي - حدیث 692

كِتَابُ الْمَسَاجِدِ فَضْلُ الصَّلَاةِ فِي الْمَسَجِدِ الحرام صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْبَدِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ مَيْمُونَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ مَنْ صَلَّى فِي مَسْجِدِ رَسُولِ اللَّهِ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الصَّلَاةُ فِيهِ أَفْضَلُ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ إِلَّا مَسْجِدَ الْكَعْبَةِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 692

کتاب: مسجد سے متعلق احکام و مسائل مسجد حرام (بیت اللہ )میں نماز پڑھنے کی فضیلت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجۂ محترمہ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص اس (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی) مسجد میں نماز پڑھے تو مسجد نبویؐ کی نماز دوسری مساجد کی ہزار نماز سے افضل ہے، مگر مسجد کعبہ میں نماز (مسجد نبوی سے بھی افضل ہے۔)
تشریح : مسجد حرام میں پڑھی ہوئی نماز عام مسجد کی نماز سے ایک لاکھ اور مسجد نبوی کی نماز سے ایک سو درجہ افضل ہے۔ (سنن ابن ماجہ، إقامۃ الصلوات، حدیث: ۱۴۰۶) یہ بات دوسری صحیح احادیث میں صراحتاً منقول ہے، لہٰذا یہ غلط معنی کرنے کی ضرورت نہیں کہ مسجد نبوی کی نماز مسجد حرام کی نماز سے افضل ہے، لیکن ہزار درجے افضل نہیں بلکہ ہزار سے کم درجے افضل ہے کیونکہ یہ معنی دوسری صحیح احادیث کے خلاف ہے۔ مسجد حرام میں پڑھی ہوئی نماز عام مسجد کی نماز سے ایک لاکھ اور مسجد نبوی کی نماز سے ایک سو درجہ افضل ہے۔ (سنن ابن ماجہ، إقامۃ الصلوات، حدیث: ۱۴۰۶) یہ بات دوسری صحیح احادیث میں صراحتاً منقول ہے، لہٰذا یہ غلط معنی کرنے کی ضرورت نہیں کہ مسجد نبوی کی نماز مسجد حرام کی نماز سے افضل ہے، لیکن ہزار درجے افضل نہیں بلکہ ہزار سے کم درجے افضل ہے کیونکہ یہ معنی دوسری صحیح احادیث کے خلاف ہے۔