كِتَابُ الْأَذَانِ الْأَذَانُ لِمَنْ جَمَعَ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ بَعْدَ ذَهَابِ وَقْتِ الْأُولَى مِنْهُمَا صحيح ، دون قوله : " ثم قال : الصلاة " و المحفوظ : " ثم أقام " أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ أَنْبَأَنَا شَرِيكٌ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كُنَّا مَعَهُ بِجَمْعٍ فَأَذَّنَ ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّى بِنَا الْمَغْرِبَ ثُمَّ قَالَ الصَّلَاةَ فَصَلَّى بِنَا الْعِشَاءَ رَكْعَتَيْنِ فَقُلْتُ مَا هَذِهِ الصَّلَاةُ قَالَ هَكَذَا صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي هَذَا الْمَكَانِ
کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل پہلی نماز کا وقت ختم ہونےکے بعد دو نمازیں جمع کرنے کی صورت میں ایک ہی اذان کافی ہے حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے کہ ہم مزدلفہ میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کے ساتھ تھے۔ آپ نے اذان کہی، پھر اقامت کہی اور ہمیں مغرب کی نماز پڑھائی، پھر فرمایا: نماز کے لیے اٹھو، چنانچہ آپ نے ہمیں عشاء کی نماز دو رکعت پڑھائی۔ میں نے کہا: یہ کیسی نماز ہے؟ فرمانے لگے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اس جگہ ایسے ہی نماز پڑھی تھی۔