كِتَابُ الْأَذَانِ الْأَذَانُ لِمَنْ جَمَعَ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ بَعْدَ ذَهَابِ وَقْتِ الْأُولَى مِنْهُمَا صحيح أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ هَارُونَ قَالَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ دَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى انْتَهَى إِلَى الْمُزْدَلِفَةِ فَصَلَّى بِهَا الْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ بِأَذَانٍ وَإِقَامَتَيْنِ وَلَمْ يُصَلِّ بَيْنَهُمَا شَيْئًا
کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل پہلی نماز کا وقت ختم ہونےکے بعد دو نمازیں جمع کرنے کی صورت میں ایک ہی اذان کافی ہے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم (واپسی کے دوران میں) چلے حتی کہ مزدلفہ پہنچ گئے۔ وہاں مغرب اور عشاء کی نماازیں ایک اذان اور دو اقامتوں سے پڑھیں اور ان کے درمیان نوافل نہیں پڑھے۔