سنن النسائي - حدیث 63

ذِكْرُ الْفِطْرَةِ سُؤْرُ الْكَلْبِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا شَرِبَ الْكَلْبُ فِي إِنَاءِ أَحَدِكُمْ فَلْيَغْسِلْهُ سَبْعَ مَرَّاتٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 63

کتاب: امور فطرت کا بیان کتے کے جھوٹھے کا بیان حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب کتاب تمھارے برتن میں پی لے تو اسے سات مرتبہ دھونا چاہیے۔‘‘
تشریح : حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر برتن میں کتا منہ ڈال دے تو برتن اور مشروب دونوں پلید ہو جائیں گے۔ مشروب کو گرا دیا جائے اور برتن سات دفعہ دھویا جائے۔ جب برتن پلید ہوگا تو مشروب بدرجۂ اولیٰ پلید ہو گا کیونکہ کتے کی زبان تو مشروب کو لگتی ہے۔ بہرحال حدیث میں بھی اس کی صراحت موجود ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: [فلیرقہ] ’’چاہیے کہ اسے انڈیل دے۔‘‘(صحیح مسلم، الطھارۃ۔ حدیث: ۲۷۹)نییز یہ حدیث آگے بھی آ رہی ہے۔ احناف سات دفعہ کی بجائے تین دفعہ دھونا ضروری سمجھتے ہیں، مگر یہ صریح نص کے خلاف ہے۔ جس طرح شریعت نے بعض چیزوں کی طہارت میں تخفیف رکھی ہے، اسی طرح بعض چیزوں کی طہارت میں تشدید بھی رکھی ہے، اس لیے دونوں کو تسلیم کرنا یکساں ضروری ہے۔ حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر برتن میں کتا منہ ڈال دے تو برتن اور مشروب دونوں پلید ہو جائیں گے۔ مشروب کو گرا دیا جائے اور برتن سات دفعہ دھویا جائے۔ جب برتن پلید ہوگا تو مشروب بدرجۂ اولیٰ پلید ہو گا کیونکہ کتے کی زبان تو مشروب کو لگتی ہے۔ بہرحال حدیث میں بھی اس کی صراحت موجود ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: [فلیرقہ] ’’چاہیے کہ اسے انڈیل دے۔‘‘(صحیح مسلم، الطھارۃ۔ حدیث: ۲۷۹)نییز یہ حدیث آگے بھی آ رہی ہے۔ احناف سات دفعہ کی بجائے تین دفعہ دھونا ضروری سمجھتے ہیں، مگر یہ صریح نص کے خلاف ہے۔ جس طرح شریعت نے بعض چیزوں کی طہارت میں تخفیف رکھی ہے، اسی طرح بعض چیزوں کی طہارت میں تشدید بھی رکھی ہے، اس لیے دونوں کو تسلیم کرنا یکساں ضروری ہے۔