كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ الْوَقْتُ الَّذِي يَجْمَعُ فِيهِ الْمُسَافِرُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ صحيح أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ سَوَّادِ بْنِ الْأَسْوَدِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا جَابِرُ بْنُ إِسْمَعِيلَ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ كَانَ إِذَا عَجِلَ بِهِ السَّيْرُ يُؤَخِّرُ الظُّهْرَ إِلَى وَقْتِ الْعَصْرِ فَيَجْمَعُ بَيْنَهُمَا وَيُؤَخِّرُ الْمَغْرِبَ حَتَّى يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ الْعِشَاءِ حَتَّى يَغِيبَ الشَّفَقُ
کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل
مسافر مغرب اور عشاء کی نمازوں کو کس وقت جمع کرے؟
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جب چلنے کی جدلی ہوتی تو آپ ظہر کی نماز کو عصر کے وقت تک مؤخر کرتے، پھر دونوں کو اکٹھا پڑھتے۔ اسی طرح مغرب کی نماز کو مؤخر کرتے حتیٰ کہ جب سرخی غائب ہوجاتی اسے اور عشاء کی نماز کو اکٹھا پڑھتے۔
تشریح :
اس روایت میں بھی جمع تاخیر ہے۔
اس روایت میں بھی جمع تاخیر ہے۔