كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ الصَّلَاةُ بَعْدَ طُلُوعِ الْفَجْرِ صحيح أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَكَمِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ زِيْدِ بْنِ مُحَمَّدٍ قَالَ سَمِعْتُ نَافِعًا يُحَدِّثُ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ حَفْصَةَ أَنَّهَا قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ لَا يُصَلِّي إِلَّا رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ
کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل
صبح طلوع ہونے کے بعد نماز(سنت فجر)
حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ جب فجر طلوع ہوجاتی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صرف دو ہلکی رکعتیں پڑھتے تھے۔
تشریح :
یہ نماز فجر کی دو سنتیں ہیں جو انتہائی مؤکدہ ہیں۔ انھیں آپ نے حضر میں چھوڑا نہ سفر میں، بلکہ ایک دفعہ فجر کی نماز قضا ہوگئی تو آپ نے دن چڑھے نماز پڑھی مگر ان دو سنتوں کو نہ چھوڑا۔ پہلے یہ پڑھیں، پھر فرض پڑھے۔ دیکھیے: (صحیح مسلم، المساجد، حدیث:۶۸۱) یاد رہے ک ہطلوع فجر سے طلوع شمس تک ان دو رکعتوں کے علاوہ نفل نماز جائز نہیں۔
یہ نماز فجر کی دو سنتیں ہیں جو انتہائی مؤکدہ ہیں۔ انھیں آپ نے حضر میں چھوڑا نہ سفر میں، بلکہ ایک دفعہ فجر کی نماز قضا ہوگئی تو آپ نے دن چڑھے نماز پڑھی مگر ان دو سنتوں کو نہ چھوڑا۔ پہلے یہ پڑھیں، پھر فرض پڑھے۔ دیکھیے: (صحیح مسلم، المساجد، حدیث:۶۸۱) یاد رہے ک ہطلوع فجر سے طلوع شمس تک ان دو رکعتوں کے علاوہ نفل نماز جائز نہیں۔