كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ ذِكْرُ الْأَشْرِبَةِ الْمُبَاحَةِ صحيح الإسناد مقطوع أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ عَنْ ابْنِ شُبْرُمَةَ قَالَ قَالَ طَلْحَةُ لِأَهْلِ الْكُوفَةِ فِي النَّبِيذِ فِتْنَةٌ يَرْبُو فِيهَا الصَّغِيرُ وَيَهْرَمُ فِيهَا الْكَبِيرُ قَالَ وَكَانَ إِذَا كَانَ فِيهِمْ عُرْسٌ كَانَ طَلْحَةُ وَزُبَيْدٌ يَسْقِيَانِ اللَّبَنَ وَالْعَسَلَ فَقِيلَ لِطَلْحَةَ أَلَا تَسْقِيهِمُ النَّبِيذَ قَالَ إِنِّي أَكْرَهُ أَنْ يَسْكَرَ مُسْلِمٍ فِي سَبَبِي
کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل
مباح اور جائز شروبات کابیان
حضرت ابن شبرمہ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ حضرت طلحہٰ رضی اللہ عنہ نے نبیذ کے بارے میں کوفے والوں سے فرمایا کہ یہ ایسا فتنہ ہے کہ جس میں تمھارے چھوٹے پرورش پاتے ہیں اور تمھارے بڑے اسے پیتے کھوست اور بوڑھے ہوجاتے ہیں۔اور جب کوئی شادی ہوتی تو حضرات طلحہٰ وزبید رضی اللہ عنہ لوگوں کو دودھ اور شہد پلایا کرتے تھے۔حضرت طلحہ سے کاہ گیا کہ آپ لوگوں کو نبیذ کیوں نہیں پلاتے انھوں نے فرمایا میں پسند نہیں کرتا کہ میری وجہ سے کوئی مسلمان نشے میں آئے
تشریح :
1۔’’فتنہ ہے‘‘مقصود یہ ہے کہ اہل کوفہ نبیذ پر بہت فریفتہ ہیں۔کیا بچے کیا بوڑھے سب اسے پیتے ہیں۔اور بے تحاشہ پیتے ہیں حتیٰ کہ مسکر اور غیر مسکر کا فرق بھی روا نہیں رکھتے۔اس کے دوسرے معنی یہ ہوسکتے ہیں کہ نبیذ میں فائدہ بھی ہے نقصان بھی ۔نوجوان اور بچوں کے لیے مفید ہے کہ اس سے ان کی نشوونما ہوتی ہے اور قوت میں اضافہ ہوتا ہے مگر بڑی عمر کے آدمی کے لیے یہ مضر ہے کیونکہ اس سے وہ جلدی بوڑھا ہوجاتا ہے۔اورا س کے بڑھاپے میں اضافہ ہوتا ہے مگر بڑی عمر کےآدمی کے لیے یہ مضر ہے کیونکہ اس سے وہ جلدہ بوڑھا ہوجاتا ہے۔اور اس کے بڑھاپے میں اضافہ ہوتا ہے حتیٰ کہ وہ کھوسٹ بوڑھا بن جاتا ہے۔چونکہ اس میں نفع بھی ہے اور نقصان بھی؛لہذا اسے فتنہ کہا گیا۔
2۔ نشے میں آئے کیونکہ نبیذ میں نشہ پیدا ہوسکتا ہے۔ممکن ہے پینے سے پہلے نشہ کا پتا نہ چلے۔پینے کے بعد معلوم ہو کہ اس میں نشہ پیدا ہو چکا تھا۔اس طرح انجانے میں نشے کا استعمال ہوجائے گا۔اس کی بجائے وہ مشروب پیے جائیں جن میں نشہ کا امکان ہی نہ ہو۔رضي الله عنه وارضاه۔
1۔’’فتنہ ہے‘‘مقصود یہ ہے کہ اہل کوفہ نبیذ پر بہت فریفتہ ہیں۔کیا بچے کیا بوڑھے سب اسے پیتے ہیں۔اور بے تحاشہ پیتے ہیں حتیٰ کہ مسکر اور غیر مسکر کا فرق بھی روا نہیں رکھتے۔اس کے دوسرے معنی یہ ہوسکتے ہیں کہ نبیذ میں فائدہ بھی ہے نقصان بھی ۔نوجوان اور بچوں کے لیے مفید ہے کہ اس سے ان کی نشوونما ہوتی ہے اور قوت میں اضافہ ہوتا ہے مگر بڑی عمر کے آدمی کے لیے یہ مضر ہے کیونکہ اس سے وہ جلدی بوڑھا ہوجاتا ہے۔اورا س کے بڑھاپے میں اضافہ ہوتا ہے مگر بڑی عمر کےآدمی کے لیے یہ مضر ہے کیونکہ اس سے وہ جلدہ بوڑھا ہوجاتا ہے۔اور اس کے بڑھاپے میں اضافہ ہوتا ہے حتیٰ کہ وہ کھوسٹ بوڑھا بن جاتا ہے۔چونکہ اس میں نفع بھی ہے اور نقصان بھی؛لہذا اسے فتنہ کہا گیا۔
2۔ نشے میں آئے کیونکہ نبیذ میں نشہ پیدا ہوسکتا ہے۔ممکن ہے پینے سے پہلے نشہ کا پتا نہ چلے۔پینے کے بعد معلوم ہو کہ اس میں نشہ پیدا ہو چکا تھا۔اس طرح انجانے میں نشے کا استعمال ہوجائے گا۔اس کی بجائے وہ مشروب پیے جائیں جن میں نشہ کا امکان ہی نہ ہو۔رضي الله عنه وارضاه۔