سنن النسائي - حدیث 5747

كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ ذِكْرُ مَا يَجُوزُ شُرْبُهُ مِنَ الْأَنْبِذَةِ، وَمَا لَا يَجُوزُ صحيح الإسناد مقطوع أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ كَانَ يَكْرَهُ أَنْ يَجْعَلَ نَطْلَ النَّبِيذِ فِي النَّبِيذِ لِيَشْتَدَّ بِالنَّطْلِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5747

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل کون سی نبیذ پینیں جائز ہیں اور کون سی ناجائز؟ حضرت سعید بن مسیب کے بارے میں روایت ہے کہ وہ اس بات کو ناپسند فرماتے تھےکہ سابقہ نبیذ کی تلچھٹ کو نئی نبیذ میں شامل کیا جائے تاکہ اس میں تیزی پیدا ہو۔
تشریح : اس بات کی تفصیل حدیث 5743 میں بیان ہوچکی ہے کہ بعض لوگ اوپر سے نبیذ کو نتھار لیتے تھے اور پیندے میں بچ رہنے والی تلچھٹ کو اسی طرح رہنے دیتے۔اوپر سے نئی نبیذ ڈال دیتے۔مقصد یہ ہوتا تھا کہ نبیذ میں تیزی پیدا ہوجائے۔ظاہر ہے پرانی تلچھٹ میں نشے کا امکان ہوتا ہے اس لیے یہ طریقہ غلط ہے۔شرعی مقاصد کے خلاف ہے۔خصوصاً جب کہ یہ عمل بار بار دہرایا جائے۔ اس بات کی تفصیل حدیث 5743 میں بیان ہوچکی ہے کہ بعض لوگ اوپر سے نبیذ کو نتھار لیتے تھے اور پیندے میں بچ رہنے والی تلچھٹ کو اسی طرح رہنے دیتے۔اوپر سے نئی نبیذ ڈال دیتے۔مقصد یہ ہوتا تھا کہ نبیذ میں تیزی پیدا ہوجائے۔ظاہر ہے پرانی تلچھٹ میں نشے کا امکان ہوتا ہے اس لیے یہ طریقہ غلط ہے۔شرعی مقاصد کے خلاف ہے۔خصوصاً جب کہ یہ عمل بار بار دہرایا جائے۔