كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ ذِكْرُ مَا يَجُوزُ شُرْبُهُ مِنَ الْأَنْبِذَةِ، وَمَا لَا يَجُوزُ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ قَالَ حَدَّثَنَا شَرِيكٌ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ يَحْيَى بْنِ عُبَيْدٍ الْبَهْرَانِيِّ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُنْقَعُ لَهُ الزَّبِيبُ فَيَشْرَبُهُ يَوْمَهُ وَالْغَدَ وَبَعْدَ الْغَدِ
کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل
کون سی نبیذ پینیں جائز ہیں اور کون سی ناجائز؟
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ کے لیے منقیٰ پانی میں بھگویا جاتا تو آپ اسے اس دن اگلے دن اور اس سے اگلے دن پی لیا کرتے تھے۔
تشریح :
’’پی لیا کرتے تھے‘‘بشرطیکہ نشے کا خطرہ پیدا نہ ہو۔جب نشے کا خطرہ ہوتا تو اسے بہادیتے۔
’’پی لیا کرتے تھے‘‘بشرطیکہ نشے کا خطرہ پیدا نہ ہو۔جب نشے کا خطرہ ہوتا تو اسے بہادیتے۔