سنن النسائي - حدیث 5733

كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ مَا يَجُوزُ شُرْبُهُ مِنَ الْعَصِيرِ، وَمَا لَا يَجُوزُ صحيح الإسناد أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قِرَاءَةً أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ وَاللَّهِ مَا تُحِلُّ النَّارُ شَيْئًا وَلَا تُحَرِّمُهُ قَالَ ثُمَّ فَسَّرَ لِي قَوْلَهُ لَا تُحِلُّ شَيْئًا لِقَوْلِهِمْ فِي الطِّلَاءِ وَلَا تُحَرِّمُهُ الْوُضُوءُ مِمَّا مَسَّتْ النَّارُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5733

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل انگوروں کا جوس کس حال میں پینا جائز ہے اور کس میں ناجائز ؟ حضرت عطاء نے بتا یا کہ میں نےحضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کو فرماتے سنا اللہ کی قسم آگ نہ کسی چیز کو حلال کرسکتی ہے نہ حرام ۔پھر حضرت عطاء نے اس قول کی تفسیر بیان کی کہ لوگ کہتے ہیں نشہ آور مشروب کو آگ پر پکاکر طلاء بنالیاجائے تو وہ حلال ہوجاتا ہے(حالانکہ یہ ممکن نہیں)۔آگ کسی چیز کو حلال نہیں کرسکتی ہے۔جس طرح آگ سے پکی ہوئی چیز سے وضو کرنے کا مسئلہ ہے۔
تشریح : حرام بھی نہیں کرسکتی ہے یعنی صرف آگ پر پکنے سے کوئی چیز حرام نہیں ہوجائے گی الا یہ کہ اس میں نشہ ہو یا وہ پہلے سے حرام ہوجیسے کوئی حلال چیز آگ پر پکائی جائے تو اس کوکھانے سے وضو نہیں ٹوٹے گا بلکہ حلال چیز حلال ہی رہے گی اور وضو بھی قائم رہے گا۔ حرام بھی نہیں کرسکتی ہے یعنی صرف آگ پر پکنے سے کوئی چیز حرام نہیں ہوجائے گی الا یہ کہ اس میں نشہ ہو یا وہ پہلے سے حرام ہوجیسے کوئی حلال چیز آگ پر پکائی جائے تو اس کوکھانے سے وضو نہیں ٹوٹے گا بلکہ حلال چیز حلال ہی رہے گی اور وضو بھی قائم رہے گا۔