كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ الْكَرَاهِيَةِ فِي بَيْعِ الزَّبِيبِ لِمَنْ يَتَّخِذُهُ نَبِيذًا صحيح الإسناد مقطوع أَخْبَرَنَا الْجَارُودُ بْنُ مُعَاذٍ هُوَ بَاوَرْدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو سُفْيَانَ مُحَمَّدُ بْنُ حُمَيْدٍ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ كَانَ يَكْرَهُ أَنْ يَبِيعَ الزَّبِيبَ لِمَنْ يَتَّخِذُهُ نَبِيذًا
کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل
نشہ آور نبیذ باننے والے کو منقیٰ بیچنے کی کراہیت (ممانعت) کا بیان
حضرت طاؤس ناپسند فرماتے تھے کہ اس شخص کو منقیٰ بیچا جائے جو اس سے نشہ آور مشروب تیار کرتا ہے۔
تشریح :
کیونکہ اس میں تعاون علی الاثم یعنی گناہ پر تعاون ہے اور یہ حرام ہے کیونکہ فرمان باری تعالیٰ ہے (ولاتعاونوا علي الاثم والعدوان) خصوصاً نشہ آور مشروب کے سلسلے میں تو دس آدمیوں پر لعنت کی گئی ہے جو کسی نہ کسی لحاظ سے اس کاروبار میں ملوث ہوں خواہ وہ مزدوری ہی کررہے ہوں ۔
کیونکہ اس میں تعاون علی الاثم یعنی گناہ پر تعاون ہے اور یہ حرام ہے کیونکہ فرمان باری تعالیٰ ہے (ولاتعاونوا علي الاثم والعدوان) خصوصاً نشہ آور مشروب کے سلسلے میں تو دس آدمیوں پر لعنت کی گئی ہے جو کسی نہ کسی لحاظ سے اس کاروبار میں ملوث ہوں خواہ وہ مزدوری ہی کررہے ہوں ۔