سنن النسائي - حدیث 5691

كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ ذِكْرُ الْأَخْبَارِ الَّتِي اعْتَلَّ بِهَا مَنْ أَبَاحَ شَرَابَ السُّكْرِ صحيح الإسناد موقوف أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو عَامِرٍ وَالنَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ وَوَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْحَكَمِ يُحَدِّثُ قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ مَنْ سَرَّهُ أَنْ يُحَرِّمَ إِنْ كَانَ مُحَرِّمًا مَا حَرَّمَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ فَلْيُحَرِّمْ النَّبِيذَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5691

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل وہ احادیث جن سے بعض لوگوں نے نشہ آور مشروب پینے کا جواز نکالا ہے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا جو شخص پسند کرتا ہے کہاللہ تعالی اور اس کے رسول ﷺکی حرام کردہ اشیاء کو حرام کہے تو وہ( نشہ آور) نبیذ کو حرام قراردے۔
تشریح : اس سےزیادہ وضاحت کیا ہوسکتی ہےکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نشی آور نبیذ کو اللہ اور اس کے رسول کی حرام کردہ قرار دے رہے ہیں وہ کیسے تھوڑی مقدار میں نشہ آور مشروب کی اجازت دے سکتے ہیں كلا واللهّ اس سےزیادہ وضاحت کیا ہوسکتی ہےکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نشی آور نبیذ کو اللہ اور اس کے رسول کی حرام کردہ قرار دے رہے ہیں وہ کیسے تھوڑی مقدار میں نشہ آور مشروب کی اجازت دے سکتے ہیں كلا واللهّ