سنن النسائي - حدیث 5688

كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ ذِكْرُ الْأَخْبَارِ الَّتِي اعْتَلَّ بِهَا مَنْ أَبَاحَ شَرَابَ السُّكْرِ صحيح أَخْبَرَنَا محمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَكَمِ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ ح وَأَنْبَأَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مِسْعَرٍ عَنْ أَبِي عَوْنٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَدَّادٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ حُرِّمَتْ الْخَمْرُ بِعَيْنِهَا قَلِيلُهَا وَكَثِيرُهَا وَالسُّكْرُ مِنْ كُلِّ شَرَابٍ لَمْ يَذْكُرْ ابْنُ الْحَكَمِ قَلِيلُهَا وَكَثِيرُهَا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5688

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل وہ احادیث جن سے بعض لوگوں نے نشہ آور مشروب پینے کا جواز نکالا ہے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ نے فرمایا شراب بعینہ حرام ہے قلیل ہو یا کثیر نیز ہر نشہ آور مشروب بھی حرام ہے۔ ابن حکم نے قلیلہا وکثیرہا کے الفاظ بیان نہیں کیے۔
تشریح : 1۔امام نسائیؒ نے مذکورہ روایات دو استادوں سے بیان کی ہے ایک محمد بن عبداللہ بن حکم اور دوسرے حسین بن منصور۔محمد بن عبداللہ بن حکم نے مذکورہ الفاظ بیان نہیں کیے جبکہ حسین بن منصور نے یہ الفاظ بیان کیے ہیں۔ 2۔اس روایت کے لانے سے مقصود یہ ہے کہ صحیح روایت ان الفاظ کے ساتھ آتی ہے یعنی شراب بھی حرام ہے اور ہر نشہ آور مشروب بھی۔قلیل ہو یا کثیر۔نیز یہ روایت حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی دیگر روایات کے موافق ہے او ر ثقہ راوی یہ روای انھی الفاظ سے بیان کرتے ہیں اور یہی قابل استدلال ہے نہ کہ پہلی ضعیف اور منقطع روایت۔پہلی روایت کو صحیح ماننے کی صورت میں اس کا ترجمہ مذکورہ روایت والا ہوگا تاکہ تمام روایات میں تطبیق ہوجائے۔ 1۔امام نسائیؒ نے مذکورہ روایات دو استادوں سے بیان کی ہے ایک محمد بن عبداللہ بن حکم اور دوسرے حسین بن منصور۔محمد بن عبداللہ بن حکم نے مذکورہ الفاظ بیان نہیں کیے جبکہ حسین بن منصور نے یہ الفاظ بیان کیے ہیں۔ 2۔اس روایت کے لانے سے مقصود یہ ہے کہ صحیح روایت ان الفاظ کے ساتھ آتی ہے یعنی شراب بھی حرام ہے اور ہر نشہ آور مشروب بھی۔قلیل ہو یا کثیر۔نیز یہ روایت حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی دیگر روایات کے موافق ہے او ر ثقہ راوی یہ روای انھی الفاظ سے بیان کرتے ہیں اور یہی قابل استدلال ہے نہ کہ پہلی ضعیف اور منقطع روایت۔پہلی روایت کو صحیح ماننے کی صورت میں اس کا ترجمہ مذکورہ روایت والا ہوگا تاکہ تمام روایات میں تطبیق ہوجائے۔