سنن النسائي - حدیث 5675

كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ الرِّوَايَةُ فِي الْمُدْمِنِينَ فِي الْخَمْرِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ نُبَيْطٍ عَنْ جَابَانَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مَنَّانٌ وَلَا عَاقٌّ وَلَا مُدْمِنُ خَمْرٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5675

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل عادی شراب نوشوں کے متعلق حدیث کا بیان حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا احسان جتلانے والا ماں باپ کا نافرمان اور عادی شراب نوش جنت میں نہیں جائیں گے
تشریح : نہیں جائیں گے یعنی اولین طور پر جنت میں نہیں جائیں گے ورنہ سزا بھگتنے کے بعد تو کوئی چیز دخول جنت سے رکاوٹ نہیں۔ گویا یہ جرم ناقابل معافی ہیں۔ان کی سزا ضرور ملے گی۔ الا ان يشاء اللهّ نیز ان تینوں سے مراد وہ اشخاص ہیں جو ان گناہوں کے عادی ہوں اور موت تک ان پر کار بد رہے ہوں ورنہ کبھی کبھار صدور تو قابل معافی ہے جیسا کہ پیچھے گزرا نیز توبہ گناہ کو ختم کردیتی ہے۔ نہیں جائیں گے یعنی اولین طور پر جنت میں نہیں جائیں گے ورنہ سزا بھگتنے کے بعد تو کوئی چیز دخول جنت سے رکاوٹ نہیں۔ گویا یہ جرم ناقابل معافی ہیں۔ان کی سزا ضرور ملے گی۔ الا ان يشاء اللهّ نیز ان تینوں سے مراد وہ اشخاص ہیں جو ان گناہوں کے عادی ہوں اور موت تک ان پر کار بد رہے ہوں ورنہ کبھی کبھار صدور تو قابل معافی ہے جیسا کہ پیچھے گزرا نیز توبہ گناہ کو ختم کردیتی ہے۔