سنن النسائي - حدیث 567

كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ النَّهْيُ عَنْ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْعَصْرِ صحيح أَخْبَرَنَا مُجَاهِدُ بْنُ مُوسَى قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ ضَمْرَةَ بْنِ سَعِيدٍ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ يَقُولُ نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الصَّلَاةِ بَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّى الطُّلُوعِ وَعَنْ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْعَصْرِ حَتَّى الْغُرُوبِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 567

کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل عصر کی نماز کے بعد (نفل)نماز منع ہے حضرت ابوسعیدخدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے،وہ فرماتےہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح کی نماز کے بعد نماز پڑھنے سے منع فرمایا ہے حتیٰ کہ سورج طلوع ہوجائے اور عصر کے بعد غروب شمس تک نماز سے منع فرمایا ہے۔
تشریح : عصر اور صبح کے بعد مطلقاً نفل نماز سے روک دیا گیاہے کیونکہ اگر ان اوقات میں نفل نماز کی اجازت ہوتی تو لازماً طلوع اور غروب کے وقت بھی نماز پڑھی جانی تھی، اس لیےکہ طلوع اور غروب کی حتمی رؤیت تو مسجد کے اندر سے (یا گھروں میں بھی) ممکن نہیں ۃے۔ غالباً اسی امکان کو ختم کرنے کے لیے مطلقاً روک دیا گیا۔ عصر اور صبح کے بعد مطلقاً نفل نماز سے روک دیا گیاہے کیونکہ اگر ان اوقات میں نفل نماز کی اجازت ہوتی تو لازماً طلوع اور غروب کے وقت بھی نماز پڑھی جانی تھی، اس لیےکہ طلوع اور غروب کی حتمی رؤیت تو مسجد کے اندر سے (یا گھروں میں بھی) ممکن نہیں ۃے۔ غالباً اسی امکان کو ختم کرنے کے لیے مطلقاً روک دیا گیا۔