كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ الْإِذْنُ فِي شَيْءٍ مِنْهَا صحيح أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الْحَفَرِيُّ وَأَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا نَهَى عَنْ الظُّرُوفِ شَكَتْ الْأَنْصَارُ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَيْسَ لَنَا وِعَاءٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا إِذًا
کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل
(مذکورہ برتنوں میں سے )ہر ایک میں اجازت کا بیان
حضرت جابر سے روایت ہے کہ جب رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم نے بعض برتنوں کے استعمال سے روک دیا تو انصار نے دست بستہ عر ض کی : اے اللہ کے رسول ! ہمارے پاس اور برتن (زیادہ تعداد میں ) نہیں ۔ آپ نےفرمایا: ’’پھر کوئی حرج نہیں ۔،،
تشریح :
گویا یہ پا بندی کچھ عرصے تک رہی ۔ لوگوں کی تکلیف کو محسوس فرماتے ہوئے بعد میں آپ نے پابندی اٹھائی ۔
گویا یہ پا بندی کچھ عرصے تک رہی ۔ لوگوں کی تکلیف کو محسوس فرماتے ہوئے بعد میں آپ نے پابندی اٹھائی ۔