سنن النسائي - حدیث 5655

كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ الْإِذْنُ فِي شَيْءٍ مِنْهَا صحيح أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ آدَمَ بْنِ سُلَيْمَانَ عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِي سِنَانٍ عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي كُنْتُ نَهَيْتُكُمْ عَنْ زِيَارَةِ الْقُبُورِ فَزُورُوهَا وَنَهَيْتُكُمْ عَنْ لُحُومِ الْأَضَاحِيِّ فَوْقَ ثَلَاثَةِ أَيَّامٍ فَأَمْسِكُوا مَا بَدَا لَكُمْ وَنَهَيْتُكُمْ عَنْ النَّبِيذِ إِلَّا فِي سِقَاءٍ فَاشْرَبُوا فِي الْأَسْقِيَةِ كُلِّهَا وَلَا تَشْرَبُوا مُسْكِرًا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5655

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل (مذکورہ برتنوں میں سے )ہر ایک میں اجازت کا بیان حضرت بریدہ ﷜ سے روایت ہے کہ سول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’میں نے تمھیں قبروں کی زیارت سے روکا تھا ۔ اب تم زیارت کو جاسکتے ہو ۔ میں نے تمھیں مشکیزوں کے علاوہ جوسرے برتنوں میں نییذ بنا نے سے روکا تھا، اب تم سب برتنوں میں (نبیذ بناکر )پی سکتے ہو لیکن نشہ آور مشروب نہ پنیا۔،،
تشریح : یہ حدیث سابقہ حدیث سےزیادہ واضح ہے اور یہ حدیث اس بات میں صریح ہے کہ مذکورہ برتنوں میں نبیذ بنانےسے روکنے کا حکم ابتدا میں دیا گیا تھا، بعد میں یہ حکم منسوخ کر دیا گیا۔ جس طرح زیارت قبور اور قربانی کے گوشت کی پابندی منسوخ ہو چکی ہے اورا س پر سب اہل علم کا اتفاق ہے ، اسی طر ح برتنوں کی پابندی بھی منسوخ ہے ۔ جمہور اہل علم کا یہی مسلک ہے اور یہی درست ہے ۔تفصیل پیچھے گزر چکی ہے ۔ دیکھیے ، حدیث : 5646، نیز یہ نسخ کی سب سے بہترین صورت ہے کہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سابقہ حکم منسوخ ہونے کی صراحت فرمادی اور نیا حکم جاری کر دیا ۔ ایسے نسخ میں کوئی شک نہیں رہتا ۔ یہ حدیث سندا بھی اعلی درجے کی صحیح ہے کیو نکہ صحیح مسلم میں مذکور ہے ۔ یہ حدیث سابقہ حدیث سےزیادہ واضح ہے اور یہ حدیث اس بات میں صریح ہے کہ مذکورہ برتنوں میں نبیذ بنانےسے روکنے کا حکم ابتدا میں دیا گیا تھا، بعد میں یہ حکم منسوخ کر دیا گیا۔ جس طرح زیارت قبور اور قربانی کے گوشت کی پابندی منسوخ ہو چکی ہے اورا س پر سب اہل علم کا اتفاق ہے ، اسی طر ح برتنوں کی پابندی بھی منسوخ ہے ۔ جمہور اہل علم کا یہی مسلک ہے اور یہی درست ہے ۔تفصیل پیچھے گزر چکی ہے ۔ دیکھیے ، حدیث : 5646، نیز یہ نسخ کی سب سے بہترین صورت ہے کہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سابقہ حکم منسوخ ہونے کی صراحت فرمادی اور نیا حکم جاری کر دیا ۔ ایسے نسخ میں کوئی شک نہیں رہتا ۔ یہ حدیث سندا بھی اعلی درجے کی صحیح ہے کیو نکہ صحیح مسلم میں مذکور ہے ۔