كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ إِثْبَاتُ اسْمِ الْخَمْرِ لِكُلِّ مُسْكِرٍ مِنَ الْأَشْرِبَةِ صحيح أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَنْصُورِ بْنِ جَعْفَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلُّ مُسْكِرٍ حَرَامٌ وَكُلُّ مُسْكِرٍ خَمْرٌ قَالَ الْحُسَيْنُ قَالَ أَحْمَدُ وَهَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ
کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل
ہر نشہ آور مشروب کو شراب (خمر) کہا جائے گا
حضرت ابن عمر ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ ہر نشہ آور چیز حرام ہے اور ہر نشہ آور چیز خمر ہے ۔ ،، حسین بن منصور نے کہا:امام احمد ن نے فرمایا : یہ حدیث صحیح ہے ۔
تشریح :
امام نسائی نے امام احمد کا قول اس لیے نقل فرمایا ہے کہ احناف کہتے ہیں کہ امام یحیی بن معین نے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے ، خالانکہ ابن معین سے یہ قول کہیں بھی ثابت نہیں ۔بے پرکی اڑانے سے کیا فائدہ ؟ پھر کوئی ایک حدیث ہے جسے ضعیف کہنے سے جان چھوٹ جائے گی ؟آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا ؟
امام نسائی نے امام احمد کا قول اس لیے نقل فرمایا ہے کہ احناف کہتے ہیں کہ امام یحیی بن معین نے اس حدیث کو ضعیف کہا ہے ، خالانکہ ابن معین سے یہ قول کہیں بھی ثابت نہیں ۔بے پرکی اڑانے سے کیا فائدہ ؟ پھر کوئی ایک حدیث ہے جسے ضعیف کہنے سے جان چھوٹ جائے گی ؟آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا ؟