سنن النسائي - حدیث 5542

كِتَابُ الْأَشْرِبَةِ بَابُ تَحْرِيمِ الْخَمْرِ صحيح أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ السُّنِّيُّ قِرَاءَةً عَلَيْهِ فِي بَيْتِهِ قَالَ أَنْبَأَنَا الْإِمَامُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَحْمَدُ بْنُ شُعَيْبٍ النَّسَائِيُّ رَحِمَهُ اللَّهُ تَعَالَى قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى قَالَ أَنْبَأَنَا إِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِي مَيْسَرَةَ عَنْ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ لَمَّا نَزَلَ تَحْرِيمُ الْخَمْرِ قَالَ عُمَرُ اللَّهُمَّ بَيِّنْ لَنَا فِي الْخَمْرِ بَيَانًا شَافِيًا فَنَزَلَتْ الْآيَةُ الَّتِي فِي الْبَقَرَةِ فَدُعِيَ عُمَرُ فَقُرِئَتْ عَلَيْهِ فَقَالَ عُمَرُ اللَّهُمَّ بَيِّنْ لَنَا فِي الْخَمْرِ بَيَانًا شَافِيًا فَنَزَلَتْ الْآيَةُ الَّتِي فِي النِّسَاءِ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَأَنْتُمْ سُكَارَى فَكَانَ مُنَادِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَقَامَ الصَّلَاةَ نَادَى لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَأَنْتُمْ سُكَارَى فَدُعِيَ عُمَرُ فَقُرِئَتْ عَلَيْهِ فَقَالَ اللَّهُمَّ بَيِّنْ لَنَا فِي الْخَمْرِ بَيَانًا شَافِيًا فَنَزَلَتْ الْآيَةُ الَّتِي فِي الْمَائِدَةِ فَدُعِيَ عُمَرُ فَقُرِئَتْ عَلَيْهِ فَلَمَّا بَلَغَ فَهَلْ أَنْتُمْ مُنْتَهُونَ قَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ انْتَهَيْنَا انْتَهَيْنَا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5542

کتاب: مشروبات سے متعلق احکام و مسائل شراب کی حرمت کا بیان حضرت عبداللہ بن عمر﷜ نے شراب کی حرمت کی تفصیل بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ عمر نے کہا اللہ ہمارے لیے شراب کے بارے میں واضح حکم بیان فرما تو وہ آیت اتری جو سورۃ بقرہ میں ہےپھر عمر بلائے گئے اورانھیں وہ آیت سنائی گئی توعمر نے کہا اے اللہ ہمارے لیے شراب کے بارے میں (مزید)واضح بیان فرما۔پھریہ آیت اتری جو سورۃ نساء میں ہے:اے ایمان والوں تم نشے کی حالت میں نماز کے قریب نہ جاؤ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مؤذن نماز کے قیام کے وقت یہ اعلان کرتا’’نشے کی حالت میں نماز کے قریب نہ جاؤ۔ ،، پھر عمر( ﷜ )کو بلا کر ان پر یہ آیت پڑھی گئی تو انھوں نے کہا : اے اللہ ! شراب کے بارے میں مزید واضح حکم فرما ۔پھر وہ مائدہ والی آیت اتری (جوباب میں درج ہے ) تو عمر (﷜) کو بلا کر ان پر پڑھی گئی ۔جب ان الفاظ تک پہنچے’’ تو کیا تم باز آؤگے ؟ ،، حضرت عمر ﷜ نے کہا: ہم رک گئے ۔ ہم رک گئے ۔
تشریح : حضرت عمر ﷜ کے دل میں شراب کی حرمت کا جذبہ اللہ تعالی کی طرف سے الہام تھا جو قطعی حکم اترنے پہلے القا کیا گیا تھا تا کہ لوگوں کے دلوں میں شراب سے نفرت پیدا ہو جائے ۔ حضرت عمر ﷜ کے دل میں شراب کی حرمت کا جذبہ اللہ تعالی کی طرف سے الہام تھا جو قطعی حکم اترنے پہلے القا کیا گیا تھا تا کہ لوگوں کے دلوں میں شراب سے نفرت پیدا ہو جائے ۔