سنن النسائي - حدیث 5537

كِتَابُ الِاسْتِعَاذَةِ الِاسْتِعَاذَةُ مِنْ ضِيقِ الْمَقَامِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ صحيح أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ أَنَّ مُعَاوِيَةَ بْنَ صَالِحٍ حَدَّثَهُ وَحَدَّثَنِي أَزْهَرُ بْنُ سَعِيدٍ يُقَالُ لَهُ الْحَرَازِيُّ شَامِيٌّ عَزِيز الْحَدِيث عَنْ عَاصِمِ بْنِ حُمَيْدٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ بِمَا كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْتَتِحُ قِيَامَ اللَّيْلِ قَالَتْ سَأَلْتَنِي عَنْ شَيْءٍ مَا سَأَلَنِي عَنْهُ أَحَدٌ كَانَ يُكَبِّرُ عَشْرًا وَيُسَبِّحُ عَشْرًا وَيَسْتَغْفِرُ عَشْرًا وَيَقُولُ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَاهْدِنِي وَارْزُقْنِي وَعَافِنِي وَيَتَعَوَّذُ مِنْ ضِيقِ الْمَقَامِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5537

کتاب: اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرنے کا بیان قیامت کے دن تنگی مقام سے بچاؤ کی دعا حضرت عاصم بن حمید سےروایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے پو چھا:رسول اللہ ﷺ رات کی نماز کس دعا سے شروع فرماتے تھے ؟انھوں نے کہا:تونے مجھ سے ایسی چیز کےبارے میں سوال کیا ہے کہ کسی اورنے وہ چیز نہیں پوچھی ۔ آپ دس دفعہ اللہ اکبر کہتے دس دفعہ سبحان اللہ کہتے دس دفعہ استغفر اللہ کہتے ۔ پھر فرماتے :اے اللہ مجھے معاف فرما۔ مجھے ہدایت دے ۔ مجھے رزق عطا فرما۔ مجھے عافیت عطا فرما۔پھر آپ قیامت کےدن مقام کی تنگی سے اللہ تعالی کی پناہ طلب فرماتے۔
تشریح : 1۔ قیامت کےدن ہر شخص کواللہ تعالی کے سامنےکھڑا ہوکر چند سوالات کےجوابات دینے ہوں گے۔تنگئی مقام یہ ہے کہ ان سوالات کاجواب نہ سوجھے۔ اورپریشانی کاسامنا کرنا پڑے۔ اعاذنااللہ منہ . 2۔ یہ ذکر اوردعا ممکن ہے نماز شروع کرنے سے پہلے فرماتےہوں ۔ اگردعائے استفتاح کی جگہ ہوتب بھی کوئی حرج نہیں ۔ 1۔ قیامت کےدن ہر شخص کواللہ تعالی کے سامنےکھڑا ہوکر چند سوالات کےجوابات دینے ہوں گے۔تنگئی مقام یہ ہے کہ ان سوالات کاجواب نہ سوجھے۔ اورپریشانی کاسامنا کرنا پڑے۔ اعاذنااللہ منہ . 2۔ یہ ذکر اوردعا ممکن ہے نماز شروع کرنے سے پہلے فرماتےہوں ۔ اگردعائے استفتاح کی جگہ ہوتب بھی کوئی حرج نہیں ۔