سنن النسائي - حدیث 5523

كِتَابُ الِاسْتِعَاذَةِ الِاسْتِعَاذَةُ مِنْ حَرِّ النَّارِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَأَلَ اللَّهَ الْجَنَّةَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَتْ الْجَنَّةُ اللَّهُمَّ أَدْخِلْهُ الْجَنَّةَ وَمَنْ اسْتَجَارَ مِنْ النَّارِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ قَالَتْ النَّارُ اللَّهُمَّ أَجِرْهُ مِنْ النَّارِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5523

کتاب: اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرنے کا بیان آگ کی تپش سے بچاؤ کی دعا حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نےفرمایا :جوشخص اللہ تعالی سے تین مرتبہ جنت کاسوال کرےتوجنت کہتی ہے :اے اللہ اسے جنت میں داخل فرما: اورجوشخص تین دفعہ آگ سے پناہ مانگے توآگ خود کہتی ہے :یا اللہ!اس کو آگ سے بچا ۔‘
تشریح : جنت جہنم اورآگ وغیرہ اللہ تعالی کی مخلوق ہیں ۔ وہ اللہ تعالی سے باتیں کرتی ہیں ۔ اللہ تعالی ان سے باتیں فرماتا ہے۔ اس پر کسی کوکوئی اعتراض نہیں ہونا چاہییے اورنہ کوئی تکلیف ۔ ارشاد باری تعالی ہے(وان من شیء الا یسبح بحمدہ ولکن لا تفقھون تسبیحھم)بنی اسرائیل 17:44)یہاں حال و قال کی بحث کی ضرورت نہیں ۔ یہ خالق ومخلوق کامعاملہ ہے۔ جنت جہنم اورآگ وغیرہ اللہ تعالی کی مخلوق ہیں ۔ وہ اللہ تعالی سے باتیں کرتی ہیں ۔ اللہ تعالی ان سے باتیں فرماتا ہے۔ اس پر کسی کوکوئی اعتراض نہیں ہونا چاہییے اورنہ کوئی تکلیف ۔ ارشاد باری تعالی ہے(وان من شیء الا یسبح بحمدہ ولکن لا تفقھون تسبیحھم)بنی اسرائیل 17:44)یہاں حال و قال کی بحث کی ضرورت نہیں ۔ یہ خالق ومخلوق کامعاملہ ہے۔