سنن النسائي - حدیث 5474

كِتَابُ الِاسْتِعَاذَةِ الِاسْتِعَاذَةُ مِنَ الْمَغْرَمِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا بَقِيَّةُ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ سُلَيْمَانُ بْنُ سُلَيْمٍ الْحِمْصِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ عَنْ عُرْوَةَ هُوَ ابْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكْثِرُ التَّعَوُّذَ مِنْ الْمَغْرَمِ وَالْمَأْثَمِ فَقِيلَ لَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّكَ تُكْثِرُ التَّعَوُّذَ مِنْ الْمَغْرَمِ وَالْمَأْثَمِ فَقَالَ إِنَّ الرَّجُلَ إِذَا غَرِمَ حَدَّثَ فَكَذَبَ وَوَعَدَ فَأَخْلَفَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5474

کتاب: اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرنے کا بیان شدید قرض سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگنا حضرت عائشہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے ‘انھوں نے فرمایا:رسول اللہﷺقرض اور گناہ سے بہت زیادہ پناہ طلب کیا کرتے تھے ۔آپ سے عرض کی گئی :اے اللہ کے رسول !(کیا وجہ ہےکہ)آپ قرض اور گناہ سے بہت زیادہ پناہ طلب فرماتے ہیں ؟آپ نے فرمایا :’’آدمی جب مقروض ہو جاتا ہے پھر بات کرتا ہے تو جھوٹ بولتا ہے اور وعدہ کرتا ہے تو خلاف ورزی کرتا ہے ۔‘
تشریح : دیکھیے رواین:5456) دیکھیے رواین:5456)