كِتَابُ الِاسْتِعَاذَةِ الِاسْتِعَاذَةُ مِنَ الشِّقَاقِ، وَالنِّفَاقِ، وَسُوءِ الْأَخْلَاقِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا خَلَفٌ عَنْ حَفْصٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَدْعُو بِهَذِهِ الدَّعَوَاتِ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عِلْمٍ لَا يَنْفَعُ وَقَلْبٍ لَا يَخْشَعُ وَدُعَاءٍ لَا يُسْمَعُ وَنَفْسٍ لَا تَشْبَعُ ثُمَّ يَقُولُ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ هَؤُلَاءِ الْأَرْبَعِ
کتاب: اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرنے کا بیان
مخالفت و دشمنی‘نفاق اور بدخلقی سے پناہ مانگنا
حضرت انسسے منقول ہے کہ نبئ اکرمﷺیہ دعائیں فرمایا کرتے تھے :’’اے اللہ!میں تیری پناہ میں آتا ہوں ایسے علم سے جو نفع نہ دے ‘ایسے دل سے جس میں (اللہ تعالیٰ کا)ڈر نہ ہو ‘ایسی دعا سے جو سنی نہ جائے (قبول نہ کی جائے۔)اور ایسے نفس سے سیر نہ ہو ۔‘‘پھر فرماتے :’’اے اللہ !میں ان چاروں چیزوں سے تیری پناہ کا طالب ہوں ۔‘
تشریح :
یہ حدیث صراحتاًباب سے مطابقت نہیں رکھتی بلکہ آئندہ حدیث باب کے مطابق ہے ۔معلوم ہوتا ہے کہ یہ حدیث کسی ناسخ کی غلطی سے یہاں لکھی گئی ہے
یہ حدیث صراحتاًباب سے مطابقت نہیں رکھتی بلکہ آئندہ حدیث باب کے مطابق ہے ۔معلوم ہوتا ہے کہ یہ حدیث کسی ناسخ کی غلطی سے یہاں لکھی گئی ہے