كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ أَوَّلُ وَقْتِ الصُّبْحِ صحيح الإسناد أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ عَنْ وَقْتِ صَلَاةِ الْغَدَاةِ فَلَمَّا أَصْبَحْنَا مِنْ الْغَدِ أَمَرَ حِينَ انْشَقَّ الْفَجْرُ أَنْ تُقَامَ الصَّلَاةُ فَصَلَّى بِنَا فَلَمَّا كَانَ مِنْ الْغَدِ أَسْفَرَ ثُمَّ أَمَرَ فَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَصَلَّى بِنَا ثُمَّ قَالَ أَيْنَ السَّائِلُ عَنْ وَقْتِ الصَّلَاةِ مَا بَيْنَ هَذَيْنِ وَقْتٌ
کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل
صبح کی نماز کا اول وقت
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ سے صبح کی نماز کے وقت کے بارے میں پوچھا۔ جب اگلے دن صبح ہوئی تو جونہی پوپھٹی، آپ نے حکم دیا کہ نماز کی اقامت کہی جائےا ور ہمیں نماز پڑھائی۔ جب اگلا دن ہوا تو آپ نے روشنی ہونے دی۔ پھر آپ نے حکم دیا تو نماز کی اقامت کہی گئی اور آپ نے ہمیں نماز پڑھائی۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’کہاں ہے وہ شخص جو نماز کے وقت کے بارے میں سوال کرتا تھا؟ ان دونوں کے درمیان وقت ہے۔‘‘
تشریح :
پوپھٹنے سے مراد بھی صبح صادق ہی ہے۔
پوپھٹنے سے مراد بھی صبح صادق ہی ہے۔