سنن النسائي - حدیث 5441

كِتَابُ الِاسْتِعَاذَةِ باب ما جاء في سورتي المعوذتين صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ أَسْلَمَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ أَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ رَاكِبٌ فَوَضَعْتُ يَدِي عَلَى قَدَمِهِ فَقُلْتُ أَقْرِئْنِي سُورَةَ هُودٍ أَقْرِئْنِي سُورَةَ يُوسُفَ فَقَالَ لَنْ تَقْرَأَ شَيْئًا أَبْلَغَ عِنْدَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5441

کتاب: اللہ تعالیٰ کی پناہ حاصل کرنے کا بیان ان سورتوں کا بیان جن کے ذریعے سے پناہ پکڑی جاتی ہے۔ حضرت عقبہ بن عامر﷢نے کہا کہ میں رسول اللہﷺکے پاس حاضر ہوا جبکہ آپ سوار تھے میں نے اپنا ہاتھ آپ ﷺکے قدم مبارک پر رکھ دیا اور عرض کی مجھے سورۂ ہود پڑھایئے۔مجھے سورۂیوسف پڑھائیے۔ آپ نے فرمایا:’’تو کوئی ایسی سورت نہیں پڑے گا جو اللہ تعالیٰ کے نزدیک سورۂ(قل اعوذ برب الفلق)اور سورۂ(قل اعوذ برب الناس)زیادہ عظمت والی
تشریح : :زیادہ عظمت والی ہو ‘‘یعنی پناہ طلب کرنے کے بارے میں ورنہ کسی اور لحاظ سے کوئی اور سورت افضل ہو سکتی ہے۔‘حدیث:5442۔حضرت عقبہ بن عامر سے روایت ہے کہ بنئ اکرمﷺنے فرمایا:’’مجھ پر ایسی آj کہ (استعاذہ کے سلسلے میں )کوئی اور آیات ان جیسی نہیں (قل اعوذ برب الفلق)آخر سورت اور (قل اعوذ برب الناس)آخر تک۔‘ :زیادہ عظمت والی ہو ‘‘یعنی پناہ طلب کرنے کے بارے میں ورنہ کسی اور لحاظ سے کوئی اور سورت افضل ہو سکتی ہے۔‘حدیث:5442۔حضرت عقبہ بن عامر سے روایت ہے کہ بنئ اکرمﷺنے فرمایا:’’مجھ پر ایسی آj کہ (استعاذہ کے سلسلے میں )کوئی اور آیات ان جیسی نہیں (قل اعوذ برب الفلق)آخر سورت اور (قل اعوذ برب الناس)آخر تک۔‘