سنن النسائي - حدیث 5380

كِتَاب الزِّينَةِ اتِّخَاذُ الْقُبَابِ الْحُمْرِ صحيح أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَّامٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ الْأَزْرَقُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ قَالَ كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَطْحَاءِ وَهُوَ فِي قُبَّةٍ حَمْرَاءَ وَعِنْدَهُ أُنَاسٌ يَسِيرُ فَجَاءَهُ بِلَالٌ فَأَذَّنَ فَجَعَلَ يُتْبِعُ فَاهُ هَاهُنَا وَهَاهُنَا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5380

کتاب: زینت سے متعلق احکام و مسائل سرخ قبے (خیمے) بنانا حضرت ابو جحیفہ﷜ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبیٔ اکرمﷺ کے ساتھ بطحاء مکہ میں تھے جبکہ آپ سرخ رنگ کے ایک خیمے میں تشریف فرماتھے اور اآپ کے پاس کچھ لوگ تھے آپ سفر شروع کرنا چاہتے تھے۔ حضرت بلال آپ کے پاس آئے اور آذان دی۔ وہ اپنا منہ ادھر ادھر کرتے تھے۔
تشریح : 1۔ سرخ رنگ کا بلکہ کسی بھی رنگ کا خیمہ لگانا جائز ہے۔ 2۔ ’’ادھر ادھر‘‘ یعنی حيَّ علي الصلاة حيَّ عليَ الفلاح کہتے وقت دائیں بائیں کرتے تھے نہ کہ ساری اذان میں۔ 3۔ جس طرح خیمہ سرخ ہو سکتا ہے، اس طرح عمارت بھی سرخ ہو سکتی ہے۔ 1۔ سرخ رنگ کا بلکہ کسی بھی رنگ کا خیمہ لگانا جائز ہے۔ 2۔ ’’ادھر ادھر‘‘ یعنی حيَّ علي الصلاة حيَّ عليَ الفلاح کہتے وقت دائیں بائیں کرتے تھے نہ کہ ساری اذان میں۔ 3۔ جس طرح خیمہ سرخ ہو سکتا ہے، اس طرح عمارت بھی سرخ ہو سکتی ہے۔