سنن النسائي - حدیث 5375

كِتَاب الزِّينَةِ حِلْيَةُ السَّيْفِ صحيح أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ حَكِيمٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ بْنِ سَهْلٍ قَالَ كَانَتْ قَبِيعَةُ سَيْفِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فِضَّةٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5375

کتاب: زینت سے متعلق احکام و مسائل تلوار کو مزین کرنا حضرت ابو امامہ بن سہل﷜ نے فرمایا: رسول اللہﷺ کی تلوار کے دستے کے کنارے پر چاندی لگی تھی۔
تشریح : چاند سونے کے برتنوں میں کھانا پینا منع ہے، نیز مرد کے لیے سونے کے زیورات بھی منع ہیں کیونکہ ان میں تکبر اور تعیش ہے مگر تلوار تو جاں کوشی بلکہ جاں فشانی کی علامت ہے۔ اس پر تھوڑا بہت سونا چاندی لگا ہو تو کوئی خرابی نہیں۔ جہاد تعیش سے کوسوں دور ہے، اس لیے تلوار کو چاندی سونے سےمزین کیا جاسکتا ہے بشرطیکہ سونا مقطع، یعنی چھوٹے چھوٹے نشانات کی صورت میں ہو، نیز زیادہ مقدار میں نہ ہو۔ تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔ دیکھیے: (حدیث:5152) چاند سونے کے برتنوں میں کھانا پینا منع ہے، نیز مرد کے لیے سونے کے زیورات بھی منع ہیں کیونکہ ان میں تکبر اور تعیش ہے مگر تلوار تو جاں کوشی بلکہ جاں فشانی کی علامت ہے۔ اس پر تھوڑا بہت سونا چاندی لگا ہو تو کوئی خرابی نہیں۔ جہاد تعیش سے کوسوں دور ہے، اس لیے تلوار کو چاندی سونے سےمزین کیا جاسکتا ہے بشرطیکہ سونا مقطع، یعنی چھوٹے چھوٹے نشانات کی صورت میں ہو، نیز زیادہ مقدار میں نہ ہو۔ تفصیل پیچھے گزر چکی ہے۔ دیکھیے: (حدیث:5152)