سنن النسائي - حدیث 5371

كِتَاب الزِّينَةِ ذِكْرُ النَّهْيِ عَنْ الْمَشْيِ فِي نَعْلٍ وَاحِدَةٍ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا انْقَطَعَ شِسْعُ نَعْلِ أَحَدِكُمْ فَلَا يَمْشِ فِي نَعْلٍ وَاحِدَةٍ حَتَّى يُصْلِحَهَا

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5371

کتاب: زینت سے متعلق احکام و مسائل ایک جوتے میں چلنے کی ممانعت کا بیان حضرت ابو ہریرہ﷜ سے روایت ہے کہ نبیٔ اکرمﷺ نے فرمایا: ’’جب کسی کے جوتے کا تسمہ ٹوٹ جائے تو وہ ایک جوتے میں نہ چلے حتیٰ کہ اسے ٹھیک کرلے۔
تشریح : ایک جوتے میں چلنا انسان وقار کے خلاف ہے۔ لوگوں کے لیے عجوبہ بننے والی بات ہے۔ لوگ دیکھ کر ہنسیں گے۔ دور سے وہ لنگڑا محسوس ہوگا۔ توازن خراب ہونے کی وجہ سے وہ گر بھی سکتا ہے، لہٰذا بجائے ایک جوتا پہننے کے ٹوٹے ہوئے تسمے کو ٹھیک کروائے ورنہ ننگے پاؤں چلے۔ البتہ اگر کسی بیماری یا تکلیف کی وجہ سے ایک پاؤں میں جوتا نہ پہنا جا سکے تو کوئی حرج نہیں، کیونکہ یہ تکلیف من جانب اللہ ہے، نیز بیماری اور تکلیف زیادہ عرصے تک بھی جاری رہ سکتی ہے۔ اتنے عرصے تک ننگے پاؤں چلنا مزید تکلیف کا سبب ہوگا۔ ایک جوتے میں چلنا انسان وقار کے خلاف ہے۔ لوگوں کے لیے عجوبہ بننے والی بات ہے۔ لوگ دیکھ کر ہنسیں گے۔ دور سے وہ لنگڑا محسوس ہوگا۔ توازن خراب ہونے کی وجہ سے وہ گر بھی سکتا ہے، لہٰذا بجائے ایک جوتا پہننے کے ٹوٹے ہوئے تسمے کو ٹھیک کروائے ورنہ ننگے پاؤں چلے۔ البتہ اگر کسی بیماری یا تکلیف کی وجہ سے ایک پاؤں میں جوتا نہ پہنا جا سکے تو کوئی حرج نہیں، کیونکہ یہ تکلیف من جانب اللہ ہے، نیز بیماری اور تکلیف زیادہ عرصے تک بھی جاری رہ سکتی ہے۔ اتنے عرصے تک ننگے پاؤں چلنا مزید تکلیف کا سبب ہوگا۔