سنن النسائي - حدیث 5363

كِتَاب الزِّينَةِ ذِكْرُ مَا يُكَلَّفُ أَصْحَابُ الصُّوَرِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ صحيح أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ الَّذِينَ يَصْنَعُونَهَا يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ يُقَالُ لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5363

کتاب: زینت سے متعلق احکام و مسائل اس چیز کا تذکرہ جس کا قیامت کے دن تصویر سازوں کو حکم دیا جائے گا حضرت ابن عمر﷞ سے روایت ہے کہ نبیٔ اکرمﷺ نے فرمایا: ’’ان تصویریں بنانے والوں کو قیامت کے دن عذاب دیا جائے گا۔ انہیں کہا جائے گا۔ جو تم نے تصویریں بنائی ہیں، ان میں زندگی بھی پیدا کرو۔‘‘
تشریح : ’’پیدا کرو‘‘ اور یہ محال ہےکیونکہ اللہ تعالیٰ کے سوا یہ کام کوئی اور نہیں کر سکتا۔ ألا له الخلق، کسی کو سزا دینے کے لیے محال حکم دیا جاتا ہے کیونکہ وہاں مقصود صرف ڈانٹنا اور سزاد ینا ہوتا ہے نہ کہ عمل یا اطاعت۔ اور اسے ’’تعلیق بالمحال‘‘ کہا جاتا ہے۔ ’’پیدا کرو‘‘ اور یہ محال ہےکیونکہ اللہ تعالیٰ کے سوا یہ کام کوئی اور نہیں کر سکتا۔ ألا له الخلق، کسی کو سزا دینے کے لیے محال حکم دیا جاتا ہے کیونکہ وہاں مقصود صرف ڈانٹنا اور سزاد ینا ہوتا ہے نہ کہ عمل یا اطاعت۔ اور اسے ’’تعلیق بالمحال‘‘ کہا جاتا ہے۔