سنن النسائي - حدیث 5337

كِتَاب الزِّينَةِ إِسْبَالُ الْإِزَارِ صحيح أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ جَرَّ ثَوْبَهُ مِنْ الْخُيَلَاءِ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ أَبُو بَكْرٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَحَدَ شِقَّيْ إِزَارِي يَسْتَرْخِي إِلَّا أَنْ أَتَعَاهَدَ ذَلِكَ مِنْهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّكَ لَسْتَ مِمَّنْ يَصْنَعُ ذَلِكَ خُيَلَاءَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5337

کتاب: زینت سے متعلق احکام و مسائل تہبند ٹخنوں سے نیچے لٹکانا حضرت ابن عمر سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:’’ جوشخص تکبر کے ساتھ اپنا کپڑا( زمین پر) گھسیٹے گا اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کی طرف نہیں دیکھے گا۔ ‘‘ حضرت ابو بکر ﷜ نے کہا :اے اللہ کے رسول میرے تہبند کا ایک پلو لٹک جاتا ہے الایہ کہ میں ( ہرقوت ) اس کا خیال رکھوں۔ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: ’’تو ان لوگوں میں شامل نہیں جو یہ کام تکبر سے کرتے ہیں ۔‘‘
تشریح : معلوم ہوا کہ تہبند لٹکانے کی مندرجہ بالا سزا متکبر شخص کےلیے ہے یا جس نے اسے عادت بنارکھا ہو ۔ اگرکبھی کبھار بے اختیار یاسستی سے کسی کا تہبند لٹک جائے اور توجہ ہونے پر وہ اسے اونچا بھی کر لے تو معاف ہے ۔ واللہ اعلم. معلوم ہوا کہ تہبند لٹکانے کی مندرجہ بالا سزا متکبر شخص کےلیے ہے یا جس نے اسے عادت بنارکھا ہو ۔ اگرکبھی کبھار بے اختیار یاسستی سے کسی کا تہبند لٹک جائے اور توجہ ہونے پر وہ اسے اونچا بھی کر لے تو معاف ہے ۔ واللہ اعلم.