كِتَاب الزِّينَةِ مَوْضِعُ الْإِزَارِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ عَنْ جَرِيرٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ مُسْلِمِ بْنِ نُذَيْرٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَوْضِعُ الْإِزَارِ إِلَى أَنْصَافِ السَّاقَيْنِ وَالْعَضَلَةِ فَإِنْ أَبَيْتَ فَأَسْفَلَ فَإِنْ أَبَيْتَ فَمِنْ وَرَاءِ السَّاقِ وَلَا حَقَّ لِلْكَعْبَيْنِ فِي الْإِزَارِ وَاللَّفْظُ لِمُحَمَّدٍ
کتاب: زینت سے متعلق احکام و مسائل
تہبند کہاں تک ہوناچاہیے ؟
حضرت خذیفہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’تہبند کی جگہ نصف پنڈلی ہے ۔ جہاں موٹا پٹھہ ہوتا ہے ۔ اگر تو وہاں تک نہیں چاہتا تو کچھ نیچا کر لے اور اگر وہاں بھی نہیں رکھنا چاہتا تو پنڈلی سے نیچے کر لے ۔ لیکن تہبند کا ٹخنوں کا کوئی حق نہیں ۔ ‘‘
یہ الفاظ استاد محمد ( ابن قدامہ) کے ہیں ۔
تشریح :
ازرا سے گٹھنے ڈھانپنا ضروری ہے ۔ کسی بھی حالت میں رکوع سجدے کام کاج وغیرہ کے دوران میں گھٹنے نظر نہیں آنے چاہیئں اور ٹحنے ہر حال میں ننگے رہنے چاہیں ج نصف پنڈلی سے اوپر رکھنا بھی درست نہیں اور ٹخنوں سے نیچے رکھنا بھی ۔رسم ورواج کی بناپر ان کے درمیان جہاں مناسب سمجھے رکھ لے ۔ شلوار بھی ازار کےحکم میں داخل ہے لہذا اسے بھی ٹخنوں سے اوپر رکھنا چاہیے ۔ خوب صورتی اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت ہی میں ہے ۔
ازرا سے گٹھنے ڈھانپنا ضروری ہے ۔ کسی بھی حالت میں رکوع سجدے کام کاج وغیرہ کے دوران میں گھٹنے نظر نہیں آنے چاہیئں اور ٹحنے ہر حال میں ننگے رہنے چاہیں ج نصف پنڈلی سے اوپر رکھنا بھی درست نہیں اور ٹخنوں سے نیچے رکھنا بھی ۔رسم ورواج کی بناپر ان کے درمیان جہاں مناسب سمجھے رکھ لے ۔ شلوار بھی ازار کےحکم میں داخل ہے لہذا اسے بھی ٹخنوں سے اوپر رکھنا چاہیے ۔ خوب صورتی اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت ہی میں ہے ۔