كِتَاب الزِّينَةِ ذِكْرُ النَّهْيِ عَنْ لُبْسِ الْمُعَصْفَرِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهُوَ ابْنُ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ أَنَّ خَالِدَ بْنَ مَعْدَانَ أَخْبَرَهُ أَنَّ جُبَيْرَ بْنَ نُفَيْرٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو أَنَّهُ رَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ ثَوْبَانِ مُعَصْفَرَانِ فَقَالَ هَذِهِ ثِيَابُ الْكُفَّارِ فَلَا تَلْبَسْهَا
کتاب: زینت سے متعلق احکام و مسائل
معصفر (کسم سے رنگے ہوئے) کپڑے پہننے کی ممانعت
حضرت عبد اللہ بن عمرو نے بتایا کہ رسول اللہﷺ نے انہیں معصفرکپڑے پہنے ہوئے دیکھا تو فرمایا : ’’یہ تو کافروں کالباس ہے ۔ تو نہ پہن۔‘‘
تشریح :
معصفر سےمراد وہ کپڑا ہے جسے عصفر یعنی کسنبے سے رنگا گیا ہو ۔ یہ زرد سرخ سا رنگ ہوتا ہے دیکھنے میں عجیب سا لگتا ہے ۔ مردوں کی مردانگی کے خلاف ہے ۔ باوقار نہیں اس لیے آپ نے اس سے منع فرمایا۔ حضرت ابن عمرسے اس رنگ کے کپڑے پہننا مذکورہے ہے ۔ ممکن ہے ان کو نہی کا علم نہ ہو ۔
معصفر سےمراد وہ کپڑا ہے جسے عصفر یعنی کسنبے سے رنگا گیا ہو ۔ یہ زرد سرخ سا رنگ ہوتا ہے دیکھنے میں عجیب سا لگتا ہے ۔ مردوں کی مردانگی کے خلاف ہے ۔ باوقار نہیں اس لیے آپ نے اس سے منع فرمایا۔ حضرت ابن عمرسے اس رنگ کے کپڑے پہننا مذکورہے ہے ۔ ممکن ہے ان کو نہی کا علم نہ ہو ۔