سنن النسائي - حدیث 5305

كِتَاب الزِّينَةِ ذِكْرُ نَسْخِ ذَلِكَ صحيح حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرًا يَقُولُ لَبِسَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِبَاءً مِنْ دِيبَاجٍ أُهْدِيَ لَهُ ثُمَّ أَوْشَكَ أَنْ نَزَعَهُ فَأَرْسَلَ بِهِ إِلَى عُمَرَ فَقِيلَ لَهُ قَدْ أَوْشَكَ مَا نَزَعْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ نَهَانِي عَنْهُ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام فَجَاءَ عُمَرُ يَبْكِي فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَرِهْتَ أَمْرًا وَأَعْطَيْتَنِيهِ قَالَ إِنِّي لَمْ أُعْطِكَهُ لِتَلْبَسَهُ إِنَّمَا أَعْطَيْتُكَهُ لِتَبِيعَهُ فَبَاعَهُ عُمَرُ بِأَلْفَيْ دِرْهَمٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5305

کتاب: زینت سے متعلق احکام و مسائل اس کے منسوخ ہونے کا بیان حضرت جابر ﷜ نے فرمایا: نبی اکرمﷺ نے ریشم کی قبا پہنی جو آپ کو بطور تحفہ ملی تھی پھر جلدہی اتار دی اور حضرت عمر ﷜ کے پاس بھیج دی ۔ آپ سے عرض کیا گیا: اے اللہ کے رسول ! آپ نے اتنی جلدی اتار دی؟ آپ نے فرمایا: ’’جبریل ﷤ نے مجھے اس سے روک دیا ۔ ‘‘ پھر حضرت عمر﷜ روتے ہوئے آئے اور عرض پرداز ہوئے ۔ اے اللہ کے رسول ! آپ نے ایک چیز ناپسند فرمائی پھر وہ مجھے دے دی۔ آپ نے فرمایا: ’’میں نے تجھے پہننے کےلیے نہیں دی بلکہ اس لیے دی کہ تو اسے بیچ (کر اپنی ضروریات پوری کر ) لے۔ ‘‘ پھر حضرت عمر﷜ نے اسے دوہزار درہم میں بیچ دیا ۔
تشریح : امام نسائی﷫ کےنزدیک کیونکہ پچھلی حدیث کے الفاظ ’’زیب تن کیا‘‘ ثابت ہیں اس لیے انہوں نے یہ حدیث لاکر نسخ ثابت کیا ہے جبکہ دوسرے علماء کے نزدیک وہ الفاظ ’’زیب تن ‘‘ راوی کا وہم ہے ۔ امام نسائی﷫ کےنزدیک کیونکہ پچھلی حدیث کے الفاظ ’’زیب تن کیا‘‘ ثابت ہیں اس لیے انہوں نے یہ حدیث لاکر نسخ ثابت کیا ہے جبکہ دوسرے علماء کے نزدیک وہ الفاظ ’’زیب تن ‘‘ راوی کا وہم ہے ۔