سنن النسائي - حدیث 530

كِتَابُ الْمَوَاقِيتِ الشَّفَقُ صحيح أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ ثَابِتٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ سَالِمٍ عَنْ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ قَالَ وَاللَّهِ إِنِّي لَأَعْلَمُ النَّاسِ بِوَقْتِ هَذِهِ الصَّلَاةِ صَلَاةِ الْعِشَاءِ الْآخِرَةِ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّيهَا لِسُقُوطِ الْقَمَرِ لِثَالِثَةٍ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 530

کتاب: اوقات نماز سے متعلق احکام و مسائل شفق(غروب آفتاب کےبعد کی سرخی )کا بیان حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ کی قسم! بلاشبہ میں اس نماز، یعنی عشاء آخرہ کے وقت کو سب لوگوں سے زیادہ جانتا ہوں۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم یہ نماز تیسری رات کا چاند غروب ہونے پر پڑھتے تھے۔
تشریح : (۱)تیسری رات کا چاند تقریباً اڑھائی گھنٹے کے بعد غروب ہوتا ہے۔ (۲)ان احادیث کی شفق سے کوئی مناسبت نظر نہیں آتی کیونکہ شفق تو تیسری رات کے چاند سے بہت قبل غروب ہوجتی ہے۔ اصل میں یہ اشارہ ابوحنیفہ رحمہ اللہ وغیرہ کے اس موقف کی طرف ہے کہ شفق سے سفیدی مراد ہے نہ کہ سرخی جیسا کہ ان کی اس تبویب [ذکر ما یستدل بہ علی ان الشفق البیاض] (السنن الکبریٰ للنسائی: ۱؍۴۷۲) سے ظاہر ہوتا ہے۔ مگر سفیدی بھی اس سے بہت پہلے ختم ہوجاتی ہے، لہٰذا اس سے امام صاحب رحمہ اللہ کا استدلال غیرواضح ہے۔ واللہ اعلم۔ صحیح بات یہ ہے کہ شفق سے مراد سورج غروب ہونے کے بعد افق پر ظاہر ہونے والی سرخی ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (ذخیرۃ العقبٰی شرح سنن النسائی:۷؍۵۷۔۶۰) (۱)تیسری رات کا چاند تقریباً اڑھائی گھنٹے کے بعد غروب ہوتا ہے۔ (۲)ان احادیث کی شفق سے کوئی مناسبت نظر نہیں آتی کیونکہ شفق تو تیسری رات کے چاند سے بہت قبل غروب ہوجتی ہے۔ اصل میں یہ اشارہ ابوحنیفہ رحمہ اللہ وغیرہ کے اس موقف کی طرف ہے کہ شفق سے سفیدی مراد ہے نہ کہ سرخی جیسا کہ ان کی اس تبویب [ذکر ما یستدل بہ علی ان الشفق البیاض] (السنن الکبریٰ للنسائی: ۱؍۴۷۲) سے ظاہر ہوتا ہے۔ مگر سفیدی بھی اس سے بہت پہلے ختم ہوجاتی ہے، لہٰذا اس سے امام صاحب رحمہ اللہ کا استدلال غیرواضح ہے۔ واللہ اعلم۔ صحیح بات یہ ہے کہ شفق سے مراد سورج غروب ہونے کے بعد افق پر ظاہر ہونے والی سرخی ہے۔ تفصیل کے لیے دیکھیے: (ذخیرۃ العقبٰی شرح سنن النسائی:۷؍۵۷۔۶۰)