سنن النسائي - حدیث 5294

كِتَاب الزِّينَةِ طَرْحُ الْخَاتَمِ وَتَرْكُ لُبْسِهِ صحيح ، دون قوله : " و لا يلبسه " فإنه شاذ أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ وَكَانَ جَعَلَ فَصَّهُ فِي بَاطِنِ كَفِّهِ فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَ مِنْ ذَهَبٍ فَطَرَحَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَطَرَحَ النَّاسُ خَوَاتِيمَهُمْ وَاتَّخَذَ خَاتَمًا مِنْ فِضَّةٍ فَكَانَ يَخْتِمُ بِهِ وَلَا يَلْبَسُهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5294

کتاب: زینت سے متعلق احکام و مسائل انگوٹھی اتار پھینکنا اور اسے دوبارہ نہ پہننا حضرت ابن عمر ﷜ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے سونے کی انگوٹھی بنوائی ۔ آپ اس کا نگینہ ہتھیلی کی جانب رکھا کرتے تھے ۔ لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوالیں ۔ پھر رسول اللہﷺ نے اسے اتار پھینکا ۔ لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں اتار پھینکیں ۔ پھر آپ نے چاندی کی انگوٹھی بنوالی۔ آپ اس سے مہر لگاتے تھے ۔ اوراسے (عموما)نہیں پہنتے تھے ۔
تشریح : ’’پہننے نہیں تھے ‘‘ یعنی آپ اسے ہر وقت پہنے نہیں رکھتے تھے بلکہ ضرورت کے وقت پہنتے تھے کیونکہ اس سے آپ کا مقصد زینت نہیں تھا۔ ’’پہننے نہیں تھے ‘‘ یعنی آپ اسے ہر وقت پہنے نہیں رکھتے تھے بلکہ ضرورت کے وقت پہنتے تھے کیونکہ اس سے آپ کا مقصد زینت نہیں تھا۔