سنن النسائي - حدیث 5293

كِتَاب الزِّينَةِ طَرْحُ الْخَاتَمِ وَتَرْكُ لُبْسِهِ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قِرَاءَةً عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّهُ رَأَى فِي يَدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا مِنْ وَرِقٍ يَوْمًا وَاحِدًا فَصَنَعُوهُ فَلَبِسُوهُ فَطَرَحَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَطَرَحَ النَّاسُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5293

کتاب: زینت سے متعلق احکام و مسائل انگوٹھی اتار پھینکنا اور اسے دوبارہ نہ پہننا حضرت انس ﷜ نے فرمایا : میں نے رسول اللہ ﷺ کے دست مبارک میں ایک چاندی کی انگوٹھی دیکھی ۔ لوگوں نے بھی انگوٹھیاں بنوالیں اور پہن لیں ۔ پھر نبی اکرم ﷺ نے اپنی انگوٹھی اتار پھینکی اور لوگوں نے بھی اتار پھینکیں۔
تشریح : روایت کے ظاہر الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہﷺ نے جو انگوٹھی اتار پھینکی تھی وہ چاندی کی تھی لیکن یہ بات درست نہیں کیونکہ باقی تمام روایات میں صراحت ہے کہ پھینکی جانے والی انگوٹھی سونے کی تھی چاندی کی نہیں چاندی کی بعد میں بنوائی گئی ۔ اس روایت میں یہ امام زہری ﷫ کا وہم ہے ۔ غلطی کرنا اور وہم لگ جانا انسانی طبیعت کا خاصا ہے ۔ یہ کوئی ان ہونی بات نہیں ہے لہذا درست بات یہی ہے کہ پھینکی جانے والی انگوٹھی سونے کی تھی نہ کہ چاندی کی ۔ راوی حدیث کے ساتھ کبھی ایسے ہو جاتا ہے ۔ اس میں گھبرانے یا تعجب کی کوئی بات نہیں۔ روایت کے ظاہر الفاظ سے معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہﷺ نے جو انگوٹھی اتار پھینکی تھی وہ چاندی کی تھی لیکن یہ بات درست نہیں کیونکہ باقی تمام روایات میں صراحت ہے کہ پھینکی جانے والی انگوٹھی سونے کی تھی چاندی کی نہیں چاندی کی بعد میں بنوائی گئی ۔ اس روایت میں یہ امام زہری ﷫ کا وہم ہے ۔ غلطی کرنا اور وہم لگ جانا انسانی طبیعت کا خاصا ہے ۔ یہ کوئی ان ہونی بات نہیں ہے لہذا درست بات یہی ہے کہ پھینکی جانے والی انگوٹھی سونے کی تھی نہ کہ چاندی کی ۔ راوی حدیث کے ساتھ کبھی ایسے ہو جاتا ہے ۔ اس میں گھبرانے یا تعجب کی کوئی بات نہیں۔