سنن النسائي - حدیث 5290

كِتَاب الزِّينَةِ مَوْضِعُ الْفَصِّ صحيح أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَخَتَّمُ بِخَاتَمٍ مِنْ ذَهَبٍ ثُمَّ طَرَحَهُ وَلَبِسَ خَاتَمًا مِنْ وَرِقٍ وَنُقِشَ عَلَيْهِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ ثُمَّ قَالَ لَا يَنْبَغِي لِأَحَدٍ أَنْ يَنْقُشَ عَلَى نَقْشِ خَاتَمِي هَذَا وَجَعَلَ فَصَّهُ فِي بَطْنِ كَفِّهِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5290

کتاب: زینت سے متعلق احکام و مسائل نگینے کی جگہ حضرت ابن عمر ﷜ نے فرمایا : نبی اکرم ﷺ (پہلے ) سونے کی انگوٹھی پہنا کرتے تھے ۔ پھر آپ نے اسے اتار پھینکا اور چاندی پہننے لگے ۔ اور آپ نے اس پر ’’محمد رسول اللہ‘‘ کندہ کروایا پھر آپ نے فرمایا : ’’ کسی کے لیے مناسب نہیں کہ میری اس انگوٹھی کے نقش کے مطابق ( اپنی انگوٹھی پر ) نقش بنوائے ۔‘‘ آپ اس کا نگینہ ہتھیلی کی جانب رکھتے تھے ۔
تشریح : ’’ہتھیلی کی جانب ‘‘ کیونکہ آپ کا مقصد انگوٹھی پہننے سےزینت نہیں تھا مہر لگانا تھا ۔ نگینہ ہاتھ کی پشت کی طرف رکھنا زینت کےلیے ہوتا اور ایسی زینت مرد کومناسب نہیں اگرچہ اس سے منع بھی نہیں کیا جاسکتا ۔ ’’ہتھیلی کی جانب ‘‘ کیونکہ آپ کا مقصد انگوٹھی پہننے سےزینت نہیں تھا مہر لگانا تھا ۔ نگینہ ہاتھ کی پشت کی طرف رکھنا زینت کےلیے ہوتا اور ایسی زینت مرد کومناسب نہیں اگرچہ اس سے منع بھی نہیں کیا جاسکتا ۔