سنن النسائي - حدیث 5277

كِتَاب الزِّينَةِ صِفَةُ خَاتَمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَقْشُهُ صحيح أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ عَنْ إِسْمَعِيلَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ اتَّخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمَ الذَّهَبِ فَلَبِسَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَ الذَّهَبِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي كُنْتُ أَلْبَسُ هَذَا الْخَاتَمَ وَإِنِّي لَنْ أَلْبَسَهُ أَبَدًا فَنَبَذَهُ فَنَبَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَهُمْ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5277

کتاب: زینت سے متعلق احکام و مسائل نبی اکرم ﷺ کی انگوٹھی اور اس کے نقش کا بیان حضرت ابن عمر ﷜ نے فرمایا : رسو ل اللہ ﷺ نے سونے کی انگوٹھی بنوائی اور اسے اپنے دست مبارک میں پہنا ۔ لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوا لیں تو رسول اللہ نے فرمایا : ’’میں یہ انگوٹھی پہنا کرتا تھا لیکن اب اسے ہرگز نہیں پہنوں گا ۔ ‘‘ پھر آپ نے وہ انگوٹھی اتار پھینکی ۔ لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں اتار پھینکیں۔
تشریح : اتار پھینکنے کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے انہیں بانداز نفرت اتار لیا اور آئندہ کبھی نہ پہننے کا عزم کرلیا تو یوں سمجھوں پھینک دیا ۔ یہ لفظ نفرت پر دلالت کرتا ہے ۔ واللہ اعلم۔ اتار پھینکنے کا مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے انہیں بانداز نفرت اتار لیا اور آئندہ کبھی نہ پہننے کا عزم کرلیا تو یوں سمجھوں پھینک دیا ۔ یہ لفظ نفرت پر دلالت کرتا ہے ۔ واللہ اعلم۔