سنن النسائي - حدیث 5246

كِتَاب الزِّينَةِ تَصْفِيرُ اللِّحْيَةِ بِالْوَرْسِ وَالزَّعْفَرَانِ صحيح الإسناد أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ الرَّحِيمِ قَالَ أَنْبَأَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ أَبِي رَوَّادٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَلْبَسُ النِّعَالَ السِّبْتِيَّةَ وَيُصَفِّرُ لِحْيَتَهُ بِالْوَرْسِ وَالزَّعْفَرَانِ وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَفْعَلُ ذَلِكَ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5246

کتاب: زینت سے متعلق احکام و مسائل ڈاڑھی کو ورس اور زعفران سے زرد کرنا حضرت ابن عمر ﷜ نے فرمایا : نبی اکرم ﷺ سبتی جوتے پہنا کرتے تھے اور اپنی ڈاڑھی کوورس اور زعفران سے رنگتے تھے ۔ اور حضرت ابن عمر ﷜ بھی اسی طرح کیا کرتے تھے ۔
تشریح : 1۔ ’’سبتی جوتے ‘‘ دباغت شدہ چمڑے سےبنائے گئے جوتوں کو کہتے ہیں ۔ ان پر بال نہیں ہوتے ۔ عرب میں بالوں سمیت چمڑے کے جوتوں کا بھی رواج تھا ۔ ان کے مقابلے میں سبتی جوتوں کو قیمتی سمجھا جاتا تھا۔ ان کے پہننے میں کوئی حرج نہیں ۔ 2۔ورس و زعفران رنگ دارخوشبو ئیں ہیں ۔ ان کا استعمال مرد کے لیے جسم میں تو درست نہیں ، البتہ بالوں کو رنگا جاسکتا ہے باقی رسول اللہ ﷺ کا ڈاڑھی کورنگنا تو اس کی تفصیل کےلیے دیکھیے حدیث :5082، 5089اور 5118۔ 1۔ ’’سبتی جوتے ‘‘ دباغت شدہ چمڑے سےبنائے گئے جوتوں کو کہتے ہیں ۔ ان پر بال نہیں ہوتے ۔ عرب میں بالوں سمیت چمڑے کے جوتوں کا بھی رواج تھا ۔ ان کے مقابلے میں سبتی جوتوں کو قیمتی سمجھا جاتا تھا۔ ان کے پہننے میں کوئی حرج نہیں ۔ 2۔ورس و زعفران رنگ دارخوشبو ئیں ہیں ۔ ان کا استعمال مرد کے لیے جسم میں تو درست نہیں ، البتہ بالوں کو رنگا جاسکتا ہے باقی رسول اللہ ﷺ کا ڈاڑھی کورنگنا تو اس کی تفصیل کےلیے دیکھیے حدیث :5082، 5089اور 5118۔