سنن النسائي - حدیث 5234

كِتَاب الزِّينَةِ اتِّخَاذُ الْجُمَّةِ صحيح أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ خَالِدٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجِلًا مَرْبُوعًا عَرِيضَ مَا بَيْنَ الْمَنْكِبَيْنِ كَثَّ اللِّحْيَةِ تَعْلُوهُ حُمْرَةٌ جُمَّتُهُ إِلَى شَحْمَتَيْ أُذُنَيْهِ لَقَدْ رَأَيْتُهُ فِي حُلَّةٍ حَمْرَاءَ مَا رَأَيْتُ أَحْسَنَ مِنْهُ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5234

کتاب: زینت سے متعلق احکام و مسائل کانوں سےنیچے ( کندھوں) تک زلفیں چھوڑنا حضرت براء ﷜ سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ درمیانے قد کے آدمی تھے ۔ کندھوں کا درمیانی فاصلہ زیادہ تھا ۔ ڈاڑھی گھنی تھی ۔ آپ کے سفید رنگ میں سرخی جھلکتی تھی ۔ آپ کے سر کےلمبے لمبے بال کانوں کی کونپلوں تک پہنچتےتھے ۔ میں نے آپ کو سرخ جوڑے میں دیکھا ۔ اللہ کی قسم ! میں نے آپ سے بڑھ کرخوب صورت نہیں دیکھا
تشریح : 1۔امام نسائی ﷫ نے جوعنوان قائم کیا اس کا مقصد یہ مسئلہ بیان کرنا ہے کہ مرد کے لیےزلفیں چھوڑنا اور لمبے بال رکھنا جائز ہے ، خواہ وہ کندھوں تک چلی جائیں ، تاہم کندھوں سے نیچے بال لٹکانا مردوں کےلیے درست نہیں کیونکہ یہ عورتوں کےساتھ مشابہت ہے ،نیز کندھوں سے نیچے بال لٹکانا رسو ل اللہ سے ثابت نہیں ، حالانکہ آپ کےبال مبارک اکثر اوقات لمبے ہوتے تھے یعنی کانوں کی نزم کی نرم لوتک ، کبھی کندھوں تک اور کبھی اس کے درمیان تک ہوا کرتے تھے ۔ 2۔پیارے رسول اکرم ﷺ کے مبارک بالوں کےبارے میں تفصیل حدیث :5056، 5065میں ملاحظہ فرمائیے ۔ 3۔ ’’سرخ جوڑے میں ‘‘ عربی جوڑے کےلیے حلہ کالفظ پولاجاتا ہے ۔ یہ دو چادریں ہوتی تھیں ۔ ایک تہبند کے طور پر باندھی جاتی تھی اور دوسری اوپر اوڑھ لی جاتی تھی ۔ فداہ أبي ونفسي وروحي ﷺ. 1۔امام نسائی ﷫ نے جوعنوان قائم کیا اس کا مقصد یہ مسئلہ بیان کرنا ہے کہ مرد کے لیےزلفیں چھوڑنا اور لمبے بال رکھنا جائز ہے ، خواہ وہ کندھوں تک چلی جائیں ، تاہم کندھوں سے نیچے بال لٹکانا مردوں کےلیے درست نہیں کیونکہ یہ عورتوں کےساتھ مشابہت ہے ،نیز کندھوں سے نیچے بال لٹکانا رسو ل اللہ سے ثابت نہیں ، حالانکہ آپ کےبال مبارک اکثر اوقات لمبے ہوتے تھے یعنی کانوں کی نزم کی نرم لوتک ، کبھی کندھوں تک اور کبھی اس کے درمیان تک ہوا کرتے تھے ۔ 2۔پیارے رسول اکرم ﷺ کے مبارک بالوں کےبارے میں تفصیل حدیث :5056، 5065میں ملاحظہ فرمائیے ۔ 3۔ ’’سرخ جوڑے میں ‘‘ عربی جوڑے کےلیے حلہ کالفظ پولاجاتا ہے ۔ یہ دو چادریں ہوتی تھیں ۔ ایک تہبند کے طور پر باندھی جاتی تھی اور دوسری اوپر اوڑھ لی جاتی تھی ۔ فداہ أبي ونفسي وروحي ﷺ.