سنن النسائي - حدیث 5217

كِتَابُ الزِّينَةِ مِنَ السُّنَنِ نَزْعُ الْخَاتَمِ عِنْدَ دُخُولِ الْخَلَاءِ صحيح أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا الْمُعْتَمِرُ قَالَ سَمِعْتُ عُبَيْدَ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ اتَّخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمًا مِنْ ذَهَبٍ وَجَعَلَ فَصَّهُ مِنْ قِبَلِ كَفِّهِ فَاتَّخَذَ النَّاسُ خَوَاتِيمَ الذَّهَبِ فَأَلْقَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَاتَمَهُ وَقَالَ لَا أَلْبَسُهُ أَبَدًا وَأَلْقَى النَّاسُ خَوَاتِيمَهُمْ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5217

کتاب: سنن کبری سے زینت کے متعلق احکام و مسائل بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت انگوٹھی اتارلینے کا بیان حضرت ابن عمر ﷜ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ نے سونے کی انگوٹھی بنوائی اور اس کا نگینہ ہتھیلی کی طرف رکھا ۔ لوگوں نے بھی سونے کی انگوٹھیاں بنوالیں۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے وہ انگوٹھی پھینک دی اور فرمایا : ’’ اب میں اسے کبھی نہیں پہنوں گا ۔ ‘‘ تو لوگوں نے بھی اپنی انگوٹھیاں پھینک دیں۔
تشریح : ظاہرا ً اس روایت کا متعلقہ باب سے کوئی تعلق نہیں لہذا یا تو مصنف ﷫ یہاں نیا باب قائم کرنا بھول گئے ہیں یا اشارہ ہے کہ سابقہ روایت ( 5216) وہم ہے ۔ اصل روایت میں سونے کی انگوٹھی اتارنے کا ذکر ہے وہ بھی بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت نہیں بلکہ دوبارہ نہ پہننے کے ارادے سے ۔ واللہ اعلم . آئندہ احادیث کے بارے میں یہی کہا جائے گا۔ ظاہرا ً اس روایت کا متعلقہ باب سے کوئی تعلق نہیں لہذا یا تو مصنف ﷫ یہاں نیا باب قائم کرنا بھول گئے ہیں یا اشارہ ہے کہ سابقہ روایت ( 5216) وہم ہے ۔ اصل روایت میں سونے کی انگوٹھی اتارنے کا ذکر ہے وہ بھی بیت الخلاء میں داخل ہوتے وقت نہیں بلکہ دوبارہ نہ پہننے کے ارادے سے ۔ واللہ اعلم . آئندہ احادیث کے بارے میں یہی کہا جائے گا۔