سنن النسائي - حدیث 5135

كِتَابُ الزِّينَةِ مِنَ السُّنَنِ النَّهْيُ لِلْمَرْأَةِ أَنْ تَشْهَدَ الصَّلَاةَ إِذَا أَصَابَتْ مِنْ الْبَخُورِ صحيح أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْقُرَشِيِّ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ زَيْنَبَ الثَّقَفِيَّةِ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهَا أَنْ لَا تَمَسَّ الطِّيبَ إِذَا خَرَجَتْ إِلَى الْعِشَاءِ الْآخِرَةِ

ترجمہ سنن نسائی - حدیث 5135

کتاب: سنن کبری سے زینت کے متعلق احکام و مسائل عورت نے خوشبو لگائی ہو تو وہ مسجد میں نماز کے لیے نہیں آسکتی حضرت زینب ثقفیہ رضی اللہ عنہا ، جو حضرت عبداللہ ( بن مسعود) کی زوجہ محترمہ تھیں، سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے اسے (زینب کو) حکم دیا تھا کہ جب وہ عشاء کی نماز پڑھنے مسجد میں آئے تو خوشبو نہ لگائے۔
تشریح : اس حدیث کا مطلب یہ نہیں کہ باقی نمازوں میں وہ خوشبو لگا کر آسکتی ہے بلکہ عشاء کا ذکر اس لیے کیا کہ یہ وقت عورتوں کے خوشبولگانے کا ہوتا ہے جیسا کہ حدیث نمبر5131 میں بیان ہوا، نیز حدین نمبر5137 میں عام نماز کا ذکر ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ اندھیرے کی وجہ سے عورتیں اس وقت زیادہ حاضر ہوتی ہوں جیسا کہ فجر میں آتی تھیں۔ اس حدیث کا مطلب یہ نہیں کہ باقی نمازوں میں وہ خوشبو لگا کر آسکتی ہے بلکہ عشاء کا ذکر اس لیے کیا کہ یہ وقت عورتوں کے خوشبولگانے کا ہوتا ہے جیسا کہ حدیث نمبر5131 میں بیان ہوا، نیز حدین نمبر5137 میں عام نماز کا ذکر ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ اندھیرے کی وجہ سے عورتیں اس وقت زیادہ حاضر ہوتی ہوں جیسا کہ فجر میں آتی تھیں۔